Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: All praise be to Allah, the Lord of the Universe" (1) is the epitome or basis of the Quran, the epitome or basis of the Book, and the seven oft-repeated verses.
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1452
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3124
´سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سورۃ الحمدللہ (فاتحہ)، ام القرآن ہے، ام الکتاب (قرآن کی اصل اساس ہے) اور «السبع المثانی» ہے (باربار دہرائی جانے والی آیتیں)۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3124]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: اس حدیث کو مؤلف نے ارشاد باری تعالیٰ: ﴿وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ﴾(الحجر: 87) کی تفسیرمیں ذکرکیا ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3124
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1457
´سورۃ فاتحہ کی فضیلت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «الحمد لله رب العالمين» ام القرآن اور ام الکتاب ہے اور سبع مثانی ۱؎ ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1457]
1457. اردو حاشیہ: [اُم] بمعنی اصل ہے۔ چونکہ یہ سورت مبارکہ مضامین قرآن کا خلاصہ ہے۔ بالخصوص توحید (توحید الوہیت ربوبیت۔ اسماء وصفات) رسالت اور قیامت۔ اس لئے اسے ام القرآن اور اُم الکتاب کا نام دیا گیا ہے۔ اور السبع المثانی یعنی وہ سات آیات جو بار بار دہرائی جاتی ہیں۔ سورۃ الحجر آیت۔87 میں ہے۔ [وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ] بلا شبہ ہم نے آپ کو ساتھ آیتیں دی ہیں۔ جو بار بار دہرائی جاتی ہیں۔ اور عظمت والا قرآن دیا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1457