ثوبان رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ”ہر سہو کے لیے سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے ہیں“، عمرو کے سوا کسی نے بھی (اس سند میں) «عن أبيه» کا لفظ ذکر نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 136 (1219)، (تحفة الأشراف: 2077)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/280) (حسن)»
Narrated Thawban: The Prophet ﷺ said: For each forgetfulness there are two prostrations after giving the salutation. No one except Amr (ibn Uthman) mentioned the words "from his father" (in the chain Abdur Rahman ibn Jubayr ibn Nufayr from Thawban).
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1033
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن أخرجه ابن ماجه (1219) إسماعيل بن عياش صرح بالسماع عند البيھقي (2/337) وزھير بن سالم وثقه ابن حبان والذھبي في الكاشف فالسند حسن
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1219
´سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے حکم کا بیان۔` ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ہر سہو میں سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے ہیں۔“[سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1219]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) ہربھول کا مطلب یہ ہے کہ غلطی خواہ کمی کی ہو یا زیادتی کی۔ اس کا ازالہ سہو کے دو سجدوں سے ہوجاتا ہے۔
(2) اگر یقین ہوجائے کہ نماز کی رکعتیں کم پڑھی گئی ہیں تو چھوٹی ہوئی رکعت پڑھ کرسجدہ سہو کرنا چاہیے۔ جیسے گزشتہ ابواب میں بیان ہوا۔
(3) سہو کے سجدے سلام سے پہلے بھی کیے جا سکتے ہیں۔ اور سلام کے بعد بھی زیر مطالعہ حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ سلام سے پہلے سجدہ سہو نہیں ہوسکتا بلکہ مطلب یہ ہے کہ ہر سہو میں اسلام کے بعد بھی سجدے کرنا درست ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1219