ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانے کے لیے جاتے تو میں پیالے یا چھاگل میں پانی لے کر آپ کے پاس آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پاکی حاصل کرتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: وکیع کی روایت میں ہے: ”پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ زمین پر رگڑتے، پھر میں پانی کا دوسرا برتن آپ کے پاس لاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے وضو کرتے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسود بن عامر کی حدیث زیادہ کامل ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطہارة 29 (358)، 61 (473)، (تحفة الأشراف: 14886)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الطھارة (15/703)، مسند احمد (2/311، 454) (حسن)»
Narrated Abu Hurairah: When the Prophet ﷺ went to the privy, I took to him water in a small vessel or a skin, and he cleansed himself. He then wiped his hand on the ground. I then took to him another vessel and he performed ablution. Abu Dawud said: The tradition is transmitted by al-Aswad bin Amir is more perfect.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 45
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (360) شريك القاضي صرح بالسماع عند إبن حبان (الموارد: 138)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 45
´استنجاء کے بعد ہاتھ کو زمین پر رگڑ کر دھونا` «. . . ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ عَلَى الْأَرْضِ . . .» ”. . . آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ زمین پر رگڑتے . . .“[سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 45]
فوائد و مسائل: کچی جگہوں پر استنجا کرنے کے بعد ہاتھ کو زمین پر رگڑ کر مزید صاف کر لینا مستحب ہے تاکہ بو کا شائبہ بھی نہ رہے اور جہاں مٹی میسر نہ ہو وہاں صابن اس کا قائم مقام ہو گا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 45