ابن عمر واوزاعی نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے روایت کی، کہا: مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مکہ اور مدینہ کے علاوہ کوئی شہر نہیں مگر دجال! اسے روندے گا۔ان (دو شہروں) کے راستوں میں سے ہر راستے پر فرشتے صف باندھتے ہوئے پہرہ دے رہے ہوں گے پھر وہ ایک شوریلی زمین میں اترے گا۔اس وقت مدینہ تین بارلرز ےگا اور ہر کافر اور منافق اس میں سے نکل کر اس (دجال) کے پاس چلا جائے گا۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"دجال،مکہ اور مدینہ کے سوا ہرشہر کو روندے گا اورمدینہ کے ہرراستہ پر فرشتے اس کی حفاظت کے لیے صف بند ہوں گے،چنانچہ وہ ایک شورزدہ جگہ پر اترے گا اورمدینہ تین دفعہ لرزے گا،اس سے ہر کافر اور منافق نکل کر اس کے پاس چلا جائے گا۔"
ليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة ليس له من نقابها نقب إلا عليه الملائكة صافين يحرسونها ثم ترجف المدينة بأهلها ثلاث رجفات فيخرج الله كل كافر ومنافق
ليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة وليس نقب من أنقابها إلا عليه الملائكة صافين تحرسها فينزل بالسبخة فترجف المدينة ثلاث رجفات يخرج إليه منها كل كافر ومنافق
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7390
1
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: ترجف المدينه: مدینہ لرز اٹھے گا، یہ لرزہ دجال کے رعب کی وجہ سے نہیں ہوگا، بلکہ مدینہ میں رہنے والے کافروں اور منافقوں کوخوف زدہ کرکے نکالنے کے لیے ہوگا، مومن اس سے متاثر نہیں ہوں گے۔