حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت نہیں آئے گی یہاں تک کہ دوس کی عورتوں کے سرین، ذوالخلصہ کے ارد گرد (دوران طواف) منکیں گے۔" وہ (ذوالخلصہ) تبالہ میں ایک بت تھا، جاہلی دور میں قبیلہ دوس اس کی پوجا کیاکرتا تھا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جب تک دوس قبیلہ کی عورتوں کے سیرین ذوالخلصہ کے گرد (طواف کرنے میں)حرکت کرنے نہیں لگیں گی۔ قیامت قائم نہیں ہو گی۔"ذوالخلصہ تبالہ مقام میں بت تھا، جس کی جاہلیت کے دورمیں اس بندگی کرتے تھے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7298
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: قیامت ان لوگوں پر قائم ہوگی، جو بدترین مخلوق ہوں گے، جو شر میں اہل جاہلیت سے بھی بڑھ کر ہوں گے، اس لیے اس وقت بتوں کی عبادت بھی شروع ہو چکی ہوگی اور اہل ایمان اس وقت فوت ہو چکے ہوں گے، جیسا کے اگلی روایت میں آرہا ہے۔