الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5614
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
هواسكن مماكان:
بیماری کی صورت میں جس حال میں تھا،
اس سے زیادہ پرسکون ہے۔
فوائد ومسائل:
اس طرح حضرت ام سلیم نے تعریض و توریہ سے کام لیا،
پھر بعد میں اپنے آپ پر قابو پاتے ہوئے خوب بن ٹھن کر ان کے سامنے آئیں اور انہوں نے تعلقات قائم کر لیے،
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے نتیجہ میں،
بچہ پیدا ہوا اور آپ نے اسے کھجوروں کی گھٹی دے کر اس کا نام عبداللہ رکھا،
اللہ تعالیٰ نے اس کو نو (9)
بیٹے دیے،
جو سب حافظ بنے اور حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا نے موت کی اطلاع دینے سے پہلے کہا،
اے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ اگر کوئی کسی سے کوئی چیز عاریۃ لے اور بعد میں مالک اپنی عاریۃ دی ہوئی چیز کی واپسی کا مطالبہ کرے تو کیا اس کا مطالبہ کو رد کیا جا سکتا ہے؟ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا،
نہیں تو ام سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا،
اپنے بیٹے کا ثواب کماؤ،
اس پر حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ ناراض ہوئے کہ تو نے مجھے ایسی صورت میں تعلقات پر آمادہ کیا،
پھر اس کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی،
آپ نے دعا دی۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5614