مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2899
´عورت محرم اور ولی کے بغیر حج نہ کرے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی عورت کے لیے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہو، یہ درست نہیں ہے کہ وہ ایک دن کی مسافت کا سفر کرے، اور اس کے ساتھ کوئی محرم نہ ہو۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2899]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
عورت کو خاوند یا محرم کے بغیر طویل سفر نہیں کرنا چاہیے۔
(2)
چھوٹا سفر جیسے قریب کے گاؤں میں جانا یا شہر کے ایک محلے سے دوسرے محلے میں جانا بغیر محرم کے جائز ہے بشرطیکہ کسی قسم کے فتنے وغیرہ کا کوئی خطرہ موجود نہ ہو پھر بھی بہتر یہی ہے کہ محرم ساتھ ہو۔
(3)
اس پابندی کا مقصد عورت کی عفت وعصمت اور عزت وحرمت کی حفاظت ہے۔
(4)
محرم سے مراد وہ مرد ہے جس سے عورت کا نکاح ہمیشہ کے لیے حرام ہو خواہ یہ رشتہ نسب سے ہو یا رضاعت سے یا مصاہرت سے۔
ان رشتوں کی تفصیل كتاب النكاح باب: 34میں بیان ہوچکی ہے
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2899