الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1073
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(اللهم لَا مَانِعَ لِمَا.......الخ)
کو بندے کی صحیح ترین بات قرار دیا گیا ہے کیونکہ اس میں انسان اپنے تمام معاملات اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتا ہے اور اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مشیت کے بغیر انسان کو کچھ نہیں حاصل ہو سکتا،
انسان کو جو چیز اللہ تعالیٰ نہ دینا چاہے دنیا کی کوئی طاقت اس کو دے نہیں سکتی اور جو وہ دینا چاہے دنیا کی کوئی طاقت اس کو اس سے محروم نہیں کر سکتی۔
اس لیے انسان کو ناجائز تدابیر اورذرائع کو اختیار نہیں کرنا چاہیے۔
اور ان حدیثوں سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کے بعد دعا پڑھتے تھے کبھی چھوٹی اور کبھی بڑی،
اس لیے مقتدی کی طرح امام کو بھی رکوع کے بعد دعا پڑھنی چاہیے،
اور ان حدیثوں سے یہ بھی معلوم ہوا،
اللہ تعالیٰ لامحدود حمدوثنا کا حقدار ہے آسمانوں زمین اور خلا کی پورائی کا مقصد یہی ہے کیونکہ انسانی پیمانوں کے اعتبار سے یہ چیزیں اپنی ممکن نہیں ہیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1073