حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، اخبرني سعيد بن المسيب، ان ابا هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا هلك كسرى، فلا كسرى بعده، وإذا هلك قيصر، فلا قيصر بعده، والذي نفس محمد بيده، لتنفقن كنوزهما في سبيل الله".حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا هَلَكَ كِسْرَى، فَلَا كِسْرَى بَعْدَهُ، وَإِذَا هَلَكَ قَيْصَرُ، فَلَا قَيْصَرَ بَعْدَهُ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَتُنْفَقَنَّ كُنُوزُهُمَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب کسریٰ (بادشاہ ایران) ہلاک ہو جائے گا تو اس کے بعد کوئی کسریٰ نہیں پیدا ہو گا اور جب قیصر (بادشاہ روم) ہلاک ہو جائے گا تو اس کے بعد کوئی قیصر نہیں پیدا ہو گا اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم ان کے خزانے اللہ کے راستے میں خرچ کرو گے۔“
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If Khosrau is ruined, there will be no Khosrau after him; and if Caesar is ruined, there will be no Caesar after him. By Him in Whose Hand Muhammad's soul is, surely you will spend their treasures in Allah's Cause."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 78, Number 626
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6630
6630. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب کسریٰ (شاہ ایران) ہلاک ہو جائے گا تو اس کے بعد کوئی کسریٰ پیدا نہیں ہوگا اور جب قیصر (شاہ روم) ہلاک ہو جائے گا اس کے بعد کوئی قیصر پیدا نہیں ہوگا۔ اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ محمد ﷺ کی جان ہے! ان کے خزانوں کو اللہ کی راہ میں ضرور خرچ کیا جائے گا۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:6630]
حدیث حاشیہ: آنحضرت ﷺ نےجیسا فرمایا تھا ویسا ہی ہوا۔ ایران اور روم دونوں مسلمانوں نےفتح کر لیے اور ان کےخزانے سب مسلمانوں کے ہاتھ آئے۔ پیش گوئی حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوئی۔ اس دن سے آج تک ایران مسلمانوں ہی کے زیر نگیں ہے۔ صدق رسول اللہ۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6630