الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6298
6298. حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حضرت ابراہیم ؑ نے اَسّی سال کی عمر میں اپنا ختنہ کیا اور تیشے سے کیا ایک روایت میں قدوم دال مشدد کے ساتھ مروی ہے۔ اس کے معنیٰ ہیں کہ انہوں نے قدّوم جگہ میں اپنا ختنہ کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6298]
حدیث حاشیہ:
امام بخاری رحمہ اللہ کے عنوان سے معلوم ہوتا ہے کہ ختنہ کرنا واجب ہے کیونکہ عمر کے اعتبار سے بڑا ہونے کے بعد بھی یہ حکم ساقط نہیں ہوتا، چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اسّی (80)
سال کی عمر میں ختنہ کیا، حالانکہ اس عمر میں ختنہ کرنے سے تکلیف ہوتی ہے۔
اگرچہ یہ واجب نہ ہوتا تو عمر کے اسے حصے میں وہ ختنے کی تکلیف گوارا نہ کرتے، اس کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور اسلام قبول کیا، آپ نے اسے فرمایا:
”کفر کے بال اتار پھینکو اور اپنا ختنہ کراؤ۔
“ (سنن أبي داود، الطھارة، حدیث: 356)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی اس کے وجوب کو بیان کیا ہے۔
(فتح الباري: 106/11)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6298