3. باب: آیت کی تفسیر ”سو وہ (ثمود) ایسے ہو گئے جیسے کانٹوں کی باڑ جو چکنا چور ہو گئی ہو اور ہم نے قرآن کو آسان کر دیا ہے، کیا کوئی ہے قرآن مجید سے نصیحت حاصل کرنے والا؟ جو قرآن مجید سے نصیحت حاصل کرے“۔
(3) Chapter. “...And they became like the dry stubble of a fold-builder. And indeed, We have made the Quran easy to understand and remember; then is there any that will remember (or receive admonition)." (V.54:31,32)
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو ہمارے والد عثمان نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، انہیں ابی اسحاق نے، انہیں اسود نے اور انہیں ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے «فهل من مدكر» الآیۃ (دال مہملہ سے)۔
Narrated `Abdullah: The Prophet recited: 'Fahal-min-Muddakir' "And Verily an abiding torment seized them early in the morning So, taste you My torment and My warnings' (54.38-39)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 395
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2937
´سورۃ القمر میں «مدکر» کو دال مہملہ سے پڑھنے کا بیان۔` عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «فهل من مدكر»۱؎ پڑھتے تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب القراءات/حدیث: 2937]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: یہی مشہور قراء ت ہے یعنی دال مہملہ کے ساتھ اس کی اصل ہے (مُذْتَکِر)(بروزن (مُجْتَنِب) تاء کو دال مہملہ سے بدل دیا اور ذال کو دال میں مدغم کر دیا تو ﴿مُدَّکِر﴾ ہو گیا، بعض قراء نے (مُذَّکِر)(ذال معجم کے ساتھ) پڑھا ہے بہرحال معنی ہے: پس کیا کوئی ہے نصیحت پکڑنے والا (القمر: 40)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2937
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4872
4872. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ﴿فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ﴾ پڑھا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4872]
حدیث حاشیہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرح پڑھنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اس طرح کے عذاب کو تماشے کی نظر سے نہ دیکھیں بلکہ عبرت و نصیحت کی نگاہ سے اس پر غور کریں کہ جانوروں کی حفاظت کے لیے جو جھاڑیوں کی باڑ بنائی جاتی ہے، بالآخر جانوروں کی آمد و رفت سے اس کا برادہ بن جاتا ہے۔ قوم ثمود کی کچلی ہوئی بو سیدہ لاشوں کو اسی برادے سے تشبیہ دی گئی ہے۔ قرآن کریم اس طرح کے واقعات کو نصیحت پکڑنے کے لیے پیش کرتا ہے۔ واللہ المستعان۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4872