الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3065
3065. حضرت ابو طلحہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ جب کسی قوم پر فتح یاب ہوتے تو تین دن اسی میدان میں قیام کرتے تھے۔ اس حدیث کو روایت کرنے میں معاذ اور عبد الاعلیٰ نے روح بن عبادہ کی متابعت کی ہے۔ انھوں نے کہا: ہم سے سعید نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس ؓسے، انھوں نے حضرت ابو طلحہ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے اسے بیان کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3065]
حدیث حاشیہ:
1۔
وہاں تین دن قیام اس صورت میں ہوتا جب دشمن سے بالکل کسی قسم کا خطرہ نہ ہوتا۔
اس قیام کا مقصد یہ ہوتا کہ اس علاقے کی فلاح وبہبود کے لیے مفید اصلاحات نافذ کی جائیں،نیز اسلام کی شان وشوکت کا اظہار بھی مقصود ہوتا۔
بہرحال مفتوحہ علاقوں میں تین دن قیام کرنے کی اجازت ہے تاکہ غلبے کی خوب شہرت ہوجائے اور وہاں اسلام کی قوت نظر آنے لگے۔
واللہ أعلم۔
2۔
آج کل توایٹمی دور میں ایسے خود کارمیزائل ایجاد ہوچکے ہیں کہ سینکڑوں میل دور اس کا ہدف مقرر کردیا جاتا ہے وہ خود بخود راستے میں بچتابچاتا اپنے نشانے پر جالگتا ہے۔
اب تو کسی علاقے میں تین دن ٹھہرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ میدانی جنگ ناپید ہوچکی ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3065