الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:986
986. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب عید کا دن ہوتا تو نبی ﷺ راستہ تبدیل کرتے، یعنی ایک راستے سے جاتے تو واپسی کے وقت دوسرا راستہ اختیار کرتے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے بھی اسی طرح مروی ہے لیکن حضرت جابر ؓ کی روایت زیادہ صحیح ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:986]
حدیث حاشیہ:
حافظ ابن حجر ؒ نے راستہ بدلنے کی بیس سے زیادہ مصلحتیں بیان کی ہیں جن میں سے چند ایک حسب ذیل ہیں:
٭ ہر طرف سے شوکتِ اسلام کا اظہار ہو۔
٭ جہاں جہاں قدم پڑیں قیامت کے دن وہ خطے گواہی دیں۔
٭ دونوں طرف کے رہنے والے لوگوں سے ملاقات اور اظہار ہمدردی ہو۔
٭ راستہ بدلنے میں نیک فال مقصود ہے کیونکہ اسی راستے سے واپس جانا ایسا ہے۔
جیسا کہ پہلے کام کو ادھیڑ رہا ہے۔
٭ راستہ تبدیل کیا تاکہ یہود ومنافقین کی نظر بد سے محفوظ رہیں۔
(فتح الباري: 609/2)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 986