حدثنا احمد بن المقدام ابو الاشعث العجلي البصري قال: اخبرنا حماد بن زيد، عن عاصم الاحول، عن عبد الله بن سرجس قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو في ناس من اصحابه، فدرت هكذا من خلفه، فعرف الذي اريد، فالقى الرداء عن ظهره، فرايت موضع الخاتم على كتفيه مثل الجمع حولها خيلان كانها ثآليل، فرجعت حتى استقبلته، فقلت: غفر الله لك يا رسول الله، فقال: «ولك» فقال القوم: استغفر لك رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: نعم، ولكم، ثم تلا هذه الآية {واستغفر لذنبك وللمؤمنين والمؤمنات} [محمد: 19]حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ أَبُو الْأَشْعَثِ الْعِجْلِيُّ الْبَصْرِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَدُرْتُ هَكَذَا مِنْ خَلْفِهِ، فَعَرَفَ الَّذِي أُرِيدُ، فَأَلْقَى الرِّدَاءَ عَنْ ظَهْرِهِ، فَرَأَيْتُ مَوْضِعَ الْخَاتَمِ عَلَى كَتِفَيْهِ مِثْلَ الْجُمْعِ حَوْلَهَا خِيلَانٌ كَأَنَّهَا ثَآلِيلُ، فَرَجَعْتُ حَتَّى اسْتَقْبَلْتُهُ، فَقُلْتُ: غَفَرَ اللَّهُ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ: «وَلَكَ» فَقَالَ الْقَوْمُ: أَسْتَغْفَرَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، وَلَكُمْ، ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ {وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ} [محمد: 19]
سیدنا عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چکر لگایا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ارادے کو بھانپ لیا، اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی کمر سے چادر ہٹا دی تو میں نے مہر نبوت کی جگہ دیکھی، جو مٹھی کی مانند تھی، جس پر تلوں کے نشان اس طرح تھے جس طرح ابھرے ہوئے مسے یا پستانوں کے سرے ہوتے ہیں۔ (یہ دیکھنے کے بعد) میں واپس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی طرف آیا اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ کو معاف فرمائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تجھے بھی معاف فرمائے۔“ لوگوں نے کہا: تیرے لیے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخشش کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا: ہاں! تمہارے لئے بھی۔ پھر یہ آیت تلاوت کی: «وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ»[محمد: ١٩]”اے نبی! تو اپنے، اور ایماندار مردوں. اور عورتوں کے گناہوں کی بخشش طلب کر۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «صحيح مسلم (2346، ترقيم دارالسلام:6088)»