الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
روزوں کے مسائل
रोज़ों के बारे में
5. سفر میں روزہ رکھنے کا اختیار ہے
“ सफ़र में रोज़ा रखने का विकल्प ”
حدیث نمبر: 251
Save to word مکررات اعراب Hindi
435- وبه ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”السفر قطعة من العذاب يمنع احدكم نومه وطعامه وشرابه فإذا قضى احدكم نهمته من وجهه فليعجل إلى اهله.“435- وبه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”السفر قطعة من العذاب يمنع أحدكم نومه وطعامه وشرابه فإذا قضى أحدكم نهمته من وجهه فليعجل إلى أهله.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، وہ آدمی کو اس کی نیند، کھانے اور پینے سے روک دیتا ہے پس جو شخص (سفر سے) اپنا مقصد پورا کر لے تو اسے چاہئے کہ جلدی گھر واپس لوٹ آئے۔
इसी सनद के साथ (हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से) रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “सफ़र अज़ाब का एक टुकड़ा है, वह आदमी को उस की नींद, खाने और पीने से रोक देता है बस जो व्यक्ति (सफ़र से) अपना लक्ष्य पूरा करले तो उसे चाहिए कि जल्दी घर वापस लोट आए।”

تخریج الحدیث: «435- متفق عليه، الموطأ (رواية يحيٰي بن يحيٰي 980/2 ح 1901، ك 54 ب 15 ح 39) التمهيد 33/22، الاستذكار: 1837، و أخرجه البخاري (1804) ومسلم (1927) من حديث مالك به.» ‏‏‏‏

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري5429عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   صحيح البخاري3001عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   صحيح البخاري1804عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   صحيح مسلم4961عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   سنن ابن ماجه2882عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   المعجم الصغير للطبراني1181عبد الرحمن بن صخر السفر قطعة من العذاب يمنع أحدكم نومه وطعامه وشرابه ولذته ، فإذا فرغ أحدكم من حاجته فليعجل إلى أهله
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 251 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 251  
تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 1804، ومسلم 1927، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ عام طور پر سفر میں کئی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لئے اسے عذاب کا ٹکڑا قرار دیا گیا ہے۔
➋ تکلیفوں پر صبر کرنا اہلِ ایمان کا طرزِ عمل ہوتا ہے۔
➌ بعض روایتوں میں آیا ہے کہ «سافروا تصحوا» سفر کرو تم صحیح ہو جاؤ گے۔ مثلاً دیکھئے: [التمهيد 22/37]
یہ تمام روایتیں ضعیف ومردود ہیں مثلاً ایک روایت میں ابوعلقمہ عبداللہ بن عیسیٰ الفروی المدنی الاصم سخت ضعیف ہے، دوسری میں محمد بن عبدالرحمٰن بن رداد المدینی ضعیف ہے، تیسری میں قاسم بن عبدالرحمٰن الانصاری سخت ضعیف ہے۔ ديكهئے [لسان الميزان 4/462] اور اس کی سند بھی ثابت نہیں ہے۔
➍ شرعی عذر اور مناسب وجوہات کے بغیر گھر سے باہر نہیں رہنا چاہئے۔
➎ نیند، خورد و نوش اور آرام و سکون اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتیں ہیں اور جسے یہ چیزیں میسر ہیں اس پر اللہ کی خاص رحمت ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 435   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.