موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
سترے کا بیان
सुतरा ( नमाज़ में आगे कुछ रखलेना )
5. اگر نمازی کے سامنے محرم عورتوں میں سے کوئی ہو تو نماز ہو جاتی ہے
“ अगर नमाज़ी के सामने मेहरम औरत हो तो नमाज़ हो जाती है ”
حدیث نمبر: 132
Save to word مکررات اعراب Hindi
423- وعن ابى النضر مولى عمر بن عبيد الله عن ابى سلمة بن عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم انها قالت: كنت انام بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم ورجلاي فى قبلته، فإذا سجد غمزني فقبضت رجلي، فإذا قام بسطتهما؛ قالت: والبيوت يومئذ ليس فيها مصابيح.423- وعن أبى النضر مولى عمر بن عبيد الله عن أبى سلمة بن عبد الرحمن عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت: كنت أنام بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم ورجلاي فى قبلته، فإذا سجد غمزني فقبضت رجلي، فإذا قام بسطتهما؛ قالت: والبيوت يومئذ ليس فيها مصابيح.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سوئی ہوتی تھی اور میرے پاؤں آپ کے قبلے کی طرف ہوتے تھے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو میرے پاؤں کو ہاتھ سے دباتے، میں اپنے پاؤں کھینچ لیتی پھر جب آپ کھڑے ہوتے تو میں پاؤں پھیلا لیتی۔ ان دنوں گھروں میں چراغ نہیں ہوتے تھے۔
नबी सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम की पत्नी हज़रत आयशा रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि मैं नबी सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के सामने सोई होती थी और मेरे पांव आप के क़िब्ले की तरफ़ होते थे फिर जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम सज्दा करते तो मेरे पांव को हाथ से दबाते, मैं अपने पांव खीँच लेती फिर जब आप खड़े होते तो मैं पांव फैला लेती। उन दिनों घरों में चिराग़ नहीं होते थे।

تخریج الحدیث: «423- متفق عليه، الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 117/1 ح 255، ك 7 ب 1 ح 2) التمهيد 166/21، الاستذكار: 226، و أخرجه البخاري (382) ومسلم (512/272) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 132 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 132  
تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 382، ومسلم 272/512، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ اگر نمازی کے سامنے اس کی بیوی یا محرمات میں سے کوئی ہو تو نماز ہوجاتی ہے۔
➋ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مکہ یا مدینہ میں آدمی نماز پڑھ رہا ہوتا ہے اور سامنے کسی صف میں عورتیں نماز پڑھ رہی ہوتی ہیں یا کوئی عورت گزر جاتی ہے تو قولِ راجح میں ایسی حالت میں نماز ہو جاتی ہے، اعادے کی ضرورت نہیں ہے۔ دیکھئے حدیث [البخاري: 510 ومسلم 507]
➌ اندھیرے میں نماز پڑھنا جائز ہے بلکہ اگر اس سے خشوع و خضوع حاصل ہو تو اندھیرے میں نماز پڑھنا بہتر ہے۔
➍ اگر شوہر شہوت کے بغیر اپنی بیوی کو چھوئے تو اس کا وضو نہیں ٹوٹتا۔ یاد رہے کہ قولِ راجح میں شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ حکم بن عتیبہ اور حماد بن ابی سلیمان نے کہا: جب چھوئے تو اس پر وضو ہے۔ [ابن ابي شيبه 1/46 ح508 وسنده صحيح] نیز دیکھئے [الموطأ رواية يحييٰ 1/43 ح93]
➎ صحابۂ کرام کا ابتدائی دور انتہائی غربت اور تنگ دستی کا دور تھا۔ بعد میں اللہ تعالیٰ نے اپنی نعمتوں کے خزانے کھول دیئے۔ والحمدللہ
➏ میاں بیوی کے آپس میں تعلقات انتہائی نرمی، شفقت اور محبت والے ہونے چاہئیں۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 423   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.