سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book on Hajj
93. باب مَا جَاءَ فِي عُمْرَةِ رَجَبٍ
93. باب: رجب کے عمرے کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Umrah During Rajab
حدیث نمبر: 936
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو كريب، حدثنا يحيى بن آدم، عن ابي بكر بن عياش، عن الاعمش، عن حبيب بن ابي ثابت، عن عروة، قال: سئل ابن عمر في اي شهر اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: " في رجب "، فقالت عائشة: " ما اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا وهو معه تعني ابن عمر، وما اعتمر في شهر رجب قط ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، سمعت محمدا، يقول: حبيب بن ابي ثابت لم يسمع من عروة بن الزبير.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عُمَرَ فِي أَيِّ شَهْرٍ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: " فِي رَجَبٍ "، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: " مَا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا وَهُوَ مَعَهُ تَعْنِي ابْنَ عُمَرَ، وَمَا اعْتَمَرَ فِي شَهْرِ رَجَبٍ قَطُّ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، سَمِعْت مُحَمَّدًا، يَقُولُ: حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ.
عروہ کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی الله عنہما سے پوچھا گیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس مہینے میں عمرہ کیا تھا؟ تو انہوں نے کہا: رجب میں، اس پر عائشہ رضی الله عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھی عمرہ کیا، اس میں وہ یعنی ابن عمر آپ کے ساتھ تھے، آپ نے رجب کے مہینے میں کبھی بھی عمرہ نہیں کیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ جبیب بن ابی ثابت نے عروہ بن زبیر سے نہیں سنا ہے۔

وضاحت:
۱؎: مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ ابن عمر عائشہ رضی الله عنہا کی یہ بات سن کر خاموش رہے، کچھ نہیں بولے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ ان پر مشتبہ تھا، یا تو وہ بھول گئے تھے، یا انہیں شک ہو گیا تھا، اسی وجہ سے ام المؤمنین کی بات کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، اس سلسلہ میں صحیح بات ام المؤمنین کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رجب میں کوئی عمرہ نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/المناسک 37 (2998)، (تحفة الأشراف: 17373)، وراجع ما عند صحیح البخاری/العمرة 3 (1776)، صحیح مسلم/الحج 35 (1255، 129) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2997 و 2998)

   صحيح البخاري1777عائشة بنت عبد اللهما اعتمر رسول الله في رجب
   جامع الترمذي936عائشة بنت عبد اللهما اعتمر رسول الله إلا وهو معه ما اعتمر في شهر رجب قط

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 936 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 936  
اردو حاشہ: 1؎:
مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ ابن عمرعائشہ رضی اللہ عنہا کی یہ بات سن کر خاموش رہے،
کچھ نہیں بولے،
جس سے معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ ان پرمشتبہ تھا،
یا تو وہ بھول گئے تھے،
یا انہیں شک ہوگیا تھا،
اسی وجہ سے ام المومنین کی بات کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا،
اس سلسلہ میں صحیح بات ام المومنین کی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے رجب میں کوئی عمرہ نہیں کیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 936   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.