عبداللہ بن زیاد اسدی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عمار بن یاسر رضی الله عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ یہ یعنی عائشہ رضی الله عنہا دنیا اور آخرت دونوں میں آپ کی بیوی ہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- اس باب میں علی رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔
وضاحت: ۱؎: دیگر ازواج مطہرات کے دنیا میں دوسرے شوہر بھی تھے، جبکہ عائشہ رضی الله عنہا کا آپ کے سوا کوئی شوہر نہ تھا، اور آخرت میں عائشہ رضی الله عنہا کے آپ کی بیوی ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ دیگر ازواج مطہرات آخرت میں آپ کی بیویاں نہیں ہوں گی، عائشہ رضی الله عنہا بھی ہوں گی، وہ بھی ہوں گی۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3889
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: دیگر ازواج مطہرات کے دنیا میں دوسرے شوہر بھی تھے، جبکہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا آپﷺ کے سوا کوئی شوہر نہ تھا، اور آخرت میں عائشہ کے آپﷺ کی بیوی ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ دیگر ازواج مطہرات آخرت میں آپﷺ کی بیویاں نہیں ہوں گی، عائشہ بھی ہوں گی، وہ بھی ہوں گی۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3889