الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3406
´سوتے وقت قرآن پڑھنے سے متعلق ایک اور باب۔`
عرباض بن ساریہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تک «مسبحات» ۱؎ پڑھ نہ لیتے سوتے نہ تھے ۲؎، آپ فرماتے تھے: ”ان میں ایک ایسی آیت ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے۔“ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3406]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
وہ سورتیں جن کے شروع میں (سَبَّحَ یُسَبِّحُ) یا (سُبحَانَ اللہ) ہے۔
2؎:
سونے کے وقت پڑھی جانے والی سورتوں اور دعاؤں کے بارے میں آپﷺسے متعدد روایات واردہ یں جن میں بعض کا مؤلف نے بھی ذکرکیا ہے،
نبی اکرمﷺ سے بالکل ممکن ہے کہ وہ ساری دعائیں اورسورتیں پڑھ لیتے ہوں،
یا نشاط اور چستی کے مطابق کبھی کوئی پڑھ لیتے ہوں اور کبھی کوئی۔
نوٹ:
(سند میں بقیۃ بن الولید مدلس راوی ہیں،
اور روایت عنعنہ سے ہے،
نیز عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بِلَالٍ الخزاعي الشِّاميِ مَقْبول عِنْدَالمتابعة) ہیں،
اور ان کا کوئی متابع نہیں اس لیے ضعیف ہیں،
البانی صاحب نے صحیح الترمذی میں پہلی جگہ ضعیف الإسناد لکھا ہے،
اور دوسری جگہ حسن جب کہ ضعیف الترغیب (344) میں اسے ضعیف کہا ہے)-
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3406