انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت ناپسندیدہ اور تکلیف دہ چیزوں سے گھری ہوئی ہے اور جہنم شہوتوں سے گھری ہوئی ہے“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے حسن غریب صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎: ”جنت ناپسندیدہ اور تکلیف دہ چیزوں سے گھری ہوئی ہے“ جیسے ایک مثال: سخت سردیوں میں نماز فجر وہ بھی جماعت سے کتنی تکلیف دہ ہے، مگر جنت ایسے ہی لوگوں کو ملے گی، اور آنکھ یا شرمگاہ سے حرام لذت کوشی میں کتنی لذت ہے، مگر اس عمل پر اگر توبہ نہ ہو تو جہنم ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجنة 1 (2822) (تحفة الأشراف: 329، و 615)، و مسند احمد (3/153، 254، 284) (صحیح)»
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2559
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: ”جنت ناپسندیدہ اورتکلیف دہ چیزوں سے گھری ہوئی ہے“ جیسے ایک مثال: سخت سردیوں میں نمازِ فجر وہ بھی جماعت سے کتنی تکلیف دہ ہے، مگر جنت ایسے ہی لوگوں کو ملے گی، اور آنکھ یا شرم گاہ سے حرام لذت کوشی میں کتنی لذت ہے، مگر اس عمل پر اگر توبہ نہ ہو تو جہنم ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2559