61. باب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصَلِّي وَمَعَهُ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ
61. باب: آدمی نماز پڑھا رہا ہو اور اس کے ساتھ مرد اور عورتیں دونوں ہوں تو کیا حکم ہے؟
Chapter: What Has Been Related About A Man Who Prays And A Man And A Woman Are With Him
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ان کی دادی ملیکہ رضی الله عنہا نے کھانا پکایا اور اس کو کھانے کے لیے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کو مدعو کیا، آپ نے اس میں سے کھایا پھر فرمایا:
”اٹھو چلو ہم تمہیں نماز پڑھائیں
“، انس کہتے ہیں ـ: تو میں اٹھ کر اپنی ایک چٹائی کے پاس آیا جو زیادہ استعمال کی وجہ سے کالی ہو گئی تھی، میں نے اسے پانی سے دھویا، پھر رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے، میں نے اور یتیم نے آپ کے پیچھے اس پر صف لگائی اور دادی ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں، تو آپ نے ہمیں دو رکعات پڑھائیں، پھر آپ
صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف پلٹے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- انس رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، وہ کہتے ہیں کہ جب امام کے ساتھ ایک مرد اور ایک عورت ہو تو مرد امام کے دائیں طرف کھڑا ہو اور عورت ان دونوں کے پیچھے۔
۳- بعض لوگوں نے اس حدیث سے دلیل لی ہے کہ جب آدمی صف کے پیچھے تنہا ہو تو اس کی نماز جائز ہے، وہ کہتے ہیں کہ بچے پر نماز تو تھی ہی نہیں گویا عملاً انس رضی الله عنہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تنہا ہی تھے، لیکن ان کی یہ دلیل صحیح نہیں ہے کیونکہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے انس کو اپنے پیچھے یتیم کے ساتھ کھڑا کیا تھا، اور اگر نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم یتیم کی نماز کو نماز نہ مانتے تو یتیم کو ان کے ساتھ کھڑا نہ کرتے بلکہ انس کو اپنے دائیں طرف کھڑا کرتے، انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ نے انہیں اپنی دائیں طرف کھڑا کیا، اس حدیث میں دلیل ہے کہ آپ نے نفل نماز پڑھی تھی اور انہیں برکت پہنچانے کا ارادہ کیا تھا۔
● صحيح البخاري | 727 | أنس بن مالك | صليت أنا ويتيم في بيتنا خلف النبي وأمي أم سليم خلفنا |
● صحيح البخاري | 380 | أنس بن مالك | دعت رسول الله لطعام صنعته له فأكل منه قمت إلى حصير لنا قد اسود من طول ما لبس فنضحته بماء فقام رسول الله صففت واليتيم وراءه والعجوز من ورائنا صلى لنا رسول الله ركعتين ثم انصرف |
● صحيح البخاري | 860 | أنس بن مالك | قمت إلى حصير لنا قد اسود من طول ما لبث فنضحته بماء فقام رسول الله اليتيم معي والعجوز من ورائنا صلى بنا ركعتين |
● صحيح مسلم | 1499 | أنس بن مالك | قمت إلى حصير لنا قد اسود من طول ما لبس فنضحته بماء فقام عليه رسول الله صففت أنا واليتيم وراءه والعجوز من ورائنا صلى لنا رسول الله ركعتين ثم انصرف |
● جامع الترمذي | 234 | أنس بن مالك | قمت إلى حصير لنا قد اسود من طول ما لبس فنضحته بالماء فقام عليه رسول الله صففت عليه أنا واليتيم وراءه والعجوز من ورائنا صلى بنا ركعتين ثم انصرف |
● سنن أبي داود | 657 | أنس بن مالك | صنع له طعاما ودعاه إلى بيته فصل حتى أراك كيف تصلي فأقتدي بك نضحوا له طرف حصير كان لهم قام فصلى ركعتين |
● سنن أبي داود | 612 | أنس بن مالك | قام عليه رسول الله صففت أنا واليتيم وراءه والعجوز من ورائنا صلى لنا ركعتين ثم انصرف |
● سنن النسائى الصغرى | 870 | أنس بن مالك | أتانا رسول الله في بيتنا فصليت أنا ويتيم لنا خلفه وصلت أم سليم خلفنا |
● سنن النسائى الصغرى | 802 | أنس بن مالك | قمت إلى حصير لنا قد اسود من طول ما لبس فنضحته بماء فقام رسول الله صففت أنا واليتيم وراءه والعجوز من ورائنا صلى لنا ركعتين ثم انصرف |
● سنن النسائى الصغرى | 738 | أنس بن مالك | أتاها فعمدت إلى حصير فنضحته بماء فصلى عليه وصلوا معه |
● موطا امام مالك رواية ابن القاسم | 152 | أنس بن مالك | قوموا فلاصلي لكم |
● مسندالحميدي | 1228 | أنس بن مالك | صليت أنا ويتيم خلف النبي صلى الله عليه وسلم في بيتنا وأمي أم سليم خلفنا |