سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں
Chapters On Al-Fitan
28. باب مَا جَاءَ لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ
28. باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد مبارک میرے بعد کافر ہو کر ایک دوسرے کی گردن نہ مارنا۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2193
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو حفص عمرو بن علي، حدثنا يحيى بن سعيد، حدثنا فضيل بن غزوان، حدثنا عكرمة، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا ترجعوا بعدي كفارا، يضرب بعضكم رقاب بعض "، قال ابو عيسى: وفي الباب عن عبد الله بن مسعود، وجرير، وابن عمر، وكرز بن علقمة، وواثلة بن الاسقع، والصنابحي، وهذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَابِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، وَجَرِيرٍ، وَابْنِ عُمَرَ، وَكُرْزِ بْنِ عَلْقَمَةَ، وَوَاثِلَةَ بْنِ الأَسْقَعِ، وَالصُّنَابِحِيِّ، وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میرے بعد کافر ہو کر ایک دوسرے کی گردنیں مت مارنا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود، جریر، ابن عمر، کرز بن علقمہ، واثلہ اور صنابحی رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

وضاحت:
۱؎ ـ: یعنی کفار سے مشابہت مت اختیار کرنا اور کفریہ اعمال کو نہ اپنانا، اس حدیث میں کافر کا لفظ زجر و توبیخ کے طور پر ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 132 (1739)، والفتن 8 (7079) (تحفة الأشراف: 6185)، و مسند احمد (1/230، 402) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3942 و 3943)

   صحيح البخاري7079عبد الله بن عباسلا ترتدوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض
   جامع الترمذي2193عبد الله بن عباسلا ترجعوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2193 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2193  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی کفار سے مشابہت مت اختیار کرنا اور کفر یہ اعمال کو نہ اپنانا،
اس حدیث میں کافر کا لفظ زجر وتوبیخ کے طور پر ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2193   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7079  
7079. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: تم میرے بعد الٹے پاؤں پھر کر کافر نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7079]
حدیث حاشیہ:
منشائے نبوی یہ تھا کہ آپ میں لڑنا جھگڑنا مسلمانوں کا شیوہ نہیں ہے یہ کافروں کا طریقہ ہے پس تم ہر گز یہ شیوہ اختیار نہ کرنا مگر افسوس کہ مسلمان بہت جلد اس پیغام رسالت کو بھول گئے۔
إنا للہ و أسفا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7079   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.