(مرفوع) اخبرنا محمد بن إسماعيل بن إبراهيم، قال: حدثنا حجاج، قال: قال ابن جريج: اخبرني زياد، ان قزعة مولى لعبد قيس اخبره، انه سمع عكرمة مولى ابن عباس قال: قال ابن عباس:" صليت إلى جنب النبي صلى الله عليه وسلم وعائشة خلفنا تصلي معنا وانا إلى جنب النبي صلى الله عليه وسلم اصلي معه". (مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قال: قال ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي زِيَادٌ، أَنَّ قَزَعَةَ مَوْلًى لِعَبْدِ قَيْسٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:" صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَائِشَةُ خَلْفَنَا تُصَلِّي مَعَنَا وَأَنَا إِلَى جَنْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُصَلِّي مَعَهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بغل میں نماز پڑھی، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہمارے ساتھ ہمارے پیچھے نماز پڑھ رہی تھیں، اور میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بغل میں آپ کے ساتھ نماز پڑھ رہا تھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 6206)، مسند احمد 1/302، ویأتی عند المؤلف برقم: 842 (صحیح)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 805
805 ۔ اردو حاشیہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نابالغ تھے۔ بالغ ہوتے تب بھی یہی طریقہ تھا کیونکہ سمجھ دار بچہ بھی بالغ ہی کے مرتبے میں ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما باوجود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ہونے کے آپ کے ساتھ کھڑی نہیں ہوئیں کیونکہ نماز باجماعت میں عورت اور مرد اکٹھے کھڑے نہیں ہو سکتے چاہے کوئی بھی رشتہ ہو۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 805