(مرفوع) اخبرنا الربيع بن سليمان , قال: حدثنا اسد بن موسى , قال: حدثنا حماد بن سلمة , عن ثابت , عن انس رضي الله عنه قال: كان لام سليم قدح من عيدان , فقالت:" سقيت فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم كل الشراب: الماء , والعسل , واللبن , والنبيذ". (مرفوع) أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَى , قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ ثَابِتٍ , عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ لِأُمِّ سُلَيْمٍ قَدَحٌ مِنْ عَيْدَانٍ , فَقَالَتْ:" سَقَيْتُ فِيهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ الشَّرَابِ: الْمَاءَ , وَالْعَسَلَ , وَاللَّبَنَ , وَالنَّبِيذَ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا کے پاس لکڑی کا ایک پیالا تھا، جس کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ میں نے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر قسم کا مشروب پلایا ہے: پانی، شہد، دودھ اور نبیذ۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5756
اردو حاشہ: (1) پہلے بیان ہو چکا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رشتہ داری کی وجہ سے اکثر حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا اور ان کی ہمشیرہ حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا کے گھروں میں تشریف لے جاتے تھے۔ اس طرح انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فداه ابي وامي ونفسي وروحي کی خدمت اور خاطر تواضع کے مواقع حاصل ہوتے رہتے تھے۔ کتنے خو ش نصیب تھے وہ لوگ! (2) یاد رہے کہ یہاں نبیذ سے مراد تازہ نبیذ ہے جو نشے سے کوسوں دور ہوتی تھی۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5756