سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
The Book of Seeking Refuge with Allah
49. بَابُ : الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا
49. باب: زندگی کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from the Trials of Life
حدیث نمبر: 5512
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن بشار، عن محمد وذكر كلمة معناها، حدثنا شعبة، عن يعلى بن عطاء، قال: سمعت ابا علقمة الهاشمي، قال: سمعت ابا هريرة، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" من اطاعني فقد اطاع الله، ومن عصاني فقد عصى الله"، وكان:" يتعوذ من عذاب القبر، وعذاب جهنم، وفتنة الاحياء والاموات، وفتنة المسيح الدجال".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَلْقَمَةَ الْهَاشِمِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ"، وَكَانَ:" يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَعَذَابِ جَهَنَّمَ، وَفِتْنَةِ الْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ، وَفِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی، جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی، آپ قبر کے عذاب، جہنم کے عذاب، زندہ اور مردہ لوگوں کو پہنچنے والے فتنے اور مسیح دجال (کانا دجال) کے فتنے سے پناہ مانگتے تھے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5512 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5512  
اردو حاشہ:
زندوں اورمردوں کےفتنے سےمراد بھی زندگی اورموت کا فتنہ ہی ہے یعنی وہ فتنہ جو زندوں یا مردوں کو لاحق ہوتا ہے۔ زندوں کا فتنہ گمراہی اورمردوں کا فتنہ بر انجام یعنی برموت ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5512   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.