(مرفوع) اخبرنا محمد بن بشار، عن محمد وذكر كلمة معناها، حدثنا شعبة، عن يعلى بن عطاء، قال: سمعت ابا علقمة الهاشمي، قال: سمعت ابا هريرة، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" من اطاعني فقد اطاع الله، ومن عصاني فقد عصى الله"، وكان:" يتعوذ من عذاب القبر، وعذاب جهنم، وفتنة الاحياء والاموات، وفتنة المسيح الدجال". (مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَلْقَمَةَ الْهَاشِمِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ"، وَكَانَ:" يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَعَذَابِ جَهَنَّمَ، وَفِتْنَةِ الْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ، وَفِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی، جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی“، آپ قبر کے عذاب، جہنم کے عذاب، زندہ اور مردہ لوگوں کو پہنچنے والے فتنے اور مسیح دجال (کانا دجال) کے فتنے سے پناہ مانگتے تھے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5512
اردو حاشہ: زندوں اورمردوں کےفتنے سےمراد بھی زندگی اورموت کا فتنہ ہی ہے یعنی وہ فتنہ جو زندوں یا مردوں کو لاحق ہوتا ہے۔ زندوں کا فتنہ گمراہی اورمردوں کا فتنہ بر انجام یعنی برموت ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5512