(مرفوع) اخبرنا عيسى بن حماد، قال: حدثنا الليث، قال: حدثني بكير، عن بسر بن سعيد، عن زيد بن خالد، عن ابي طلحة: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة". قال بسر: ثم اشتكى زيد , فعدناه، فإذا على بابه ستر فيه صورة، قلت لعبيد الله الخولاني: الم يخبرنا زيد عن الصورة يوم الاول؟ قال: قال عبيد الله: الم تسمعه يقول:" إلا رقما في ثوب". (مرفوع) أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي بُكَيْرٌ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ". قَالَ بُسْرٌ: ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ , فَعُدْنَاهُ، فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ، قُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلَانِيِّ: أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنِ الصُّورَةِ يَوْمَ الْأَوَّلِ؟ قَالَ: قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَلَمْ تَسْمَعْهُ يَقُولُ:" إِلَّا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ".
ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر (مجسمہ) ہو“، بسر کہتے ہیں: پھر زید بیمار پڑ گئے تو ہم نے ان کی عیادت کی، اچانک دیکھا کہ ان کے دروازے پر پردہ ہے جس میں تصویر ہے، میں نے عبیداللہ خولانی سے کہا: کیا زید نے ہمیں تصویر کے بارے میں پہلے روز حدیث نہیں سنائی تھی؟ کہا: عبیداللہ نے کہا: کیا تم نے انہیں یہ کہتے ہوئے نہیں سنا: کپڑے کے نقش کے سوا۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5352
اردو حاشہ: کپڑے میں منقش تصویر کے جواز کی صورتیں سابقہ حدیث کی تشریح میں گزر چکی ہیں۔ تمام موافق و مخالف احادیث کو ملانے سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ یا تو اس سے غیر ذی روح چیز کی تصویر مراد ہے یا مقطع تصویر یا جو توہین کی جگہ پر ہو۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5352