سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
104. بَابُ : إِسْبَالِ الإِزَارِ
104. باب: تہبند ٹخنے سے نیچے لٹکانا کیسا ہے؟
Chapter: Isbal Al-Izar (Letting the Izar Hang Below the Ankles)
حدیث نمبر: 5337
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن حجر، قال: حدثنا إسماعيل، قال: حدثنا موسى بن عقبة، عن سالم، عن ابيه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من جر ثوبه من الخيلاء لا ينظر الله إليه يوم القيامة" قال ابو بكر: يا رسول الله , إن احد شقي إزاري يسترخي إلا ان اتعاهد ذلك منه، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" إنك لست ممن يصنع ذلك خيلاء".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ" قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّكَ لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُ ذَلِكَ خُيَلَاءَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنا کپڑا تکبر (گھمنڈ) سے گھسیٹے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! میرے تہبند کا ایک کونا لٹک جاتا ہے، إلا اس کے کہ میں اس کا بہت زیادہ خیال رکھوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو تکبر (گھمنڈ) کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل الصحابة 5 (3665)، اللباس 2 (5784)، سنن ابی داود/اللباس 28 (4085)، (تحفة الأشراف: 7026)، مسند احمد (2/67، 136) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5337 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5337  
اردو حاشہ:
معلوم ہوا کہ تہبند لٹکانے کی مندرجہ بالا سزا متکبر شخص کے لیے ہے یا جس نے اسے عادت بنا رکھا ہو۔ اگرکبھی کبھار بے اختیار یا سستی سے کسی کا تہبند لٹک جائے اور توجہ ہونے پر وہ اسے اونچا بھی کر لے تو معاف ہے۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5337   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.