(مرفوع) اخبرنا رزق الله بن موسى، قال: حدثنا سفيان، عن ايوب بن موسى، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، قالت: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بسارق، فقطعه، قالوا: ما كنا نريد ان يبلغ منه هذا، قال:" لو كانت فاطمة لقطعتها". (مرفوع) أَخْبَرَنَا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ، فَقَطَعَهُ، قَالُوا: مَا كُنَّا نُرِيدُ أَنْ يَبْلُغَ مِنْهُ هَذَا، قَالَ:" لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةَ لَقَطَعْتُهَا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا ۱؎ آپ نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا، انہوں نے کہا: ہمیں آپ سے ایسی امید نہ تھی، آپ نے فرمایا: ”اگر فاطمہ ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا“۔
وضاحت: ۱؎: مراد وہی مخزومیہ عورت ہے جس کا تذکرہ پچھلی اور اگلی حدیثوں میں ہے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4900
اردو حاشہ: شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اس روایت کی سند کو رزق اللہ کی وجہ سے ضعیف کہا ہے کیونکہ اس کا متن منکر ہے۔ باقی تمام روایات میں مرد کی بجائے عورت کا ذکر ہے اور یہی راجح ہے۔ جو عورت تھی نہ کہ مرد، مرد کا ذکر راوی حدیث رزق اللہ کا وہم ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4900