سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Cutting off the Hand of the Thief
6. بَابُ : ذِكْرِ اخْتِلاَفِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ الزُّهْرِيِّ فِي الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ ‏
6. باب: چوری کرنے والی مخزومی عورت کے بارے میں زہری کی روایت میں راویوں کے الفاظ کے اختلاف کا بیان۔
Chapter: Mentioning the Different Wordings Reported by Az-Zuhri about the Makhzumi Woman who Stole
حدیث نمبر: 4900
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا رزق الله بن موسى، قال: حدثنا سفيان، عن ايوب بن موسى، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، قالت: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بسارق، فقطعه، قالوا: ما كنا نريد ان يبلغ منه هذا، قال:" لو كانت فاطمة لقطعتها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ، فَقَطَعَهُ، قَالُوا: مَا كُنَّا نُرِيدُ أَنْ يَبْلُغَ مِنْهُ هَذَا، قَالَ:" لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةَ لَقَطَعْتُهَا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا ۱؎ آپ نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا، انہوں نے کہا: ہمیں آپ سے ایسی امید نہ تھی، آپ نے فرمایا: اگر فاطمہ ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔

وضاحت:
۱؎: مراد وہی مخزومیہ عورت ہے جس کا تذکرہ پچھلی اور اگلی حدیثوں میں ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4898 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4900 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4900  
اردو حاشہ:
شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اس روایت کی سند کو رزق اللہ کی وجہ سے ضعیف کہا ہے کیونکہ اس کا متن منکر ہے۔ باقی تمام روایات میں مرد کی بجائے عورت کا ذکر ہے اور یہی راجح ہے۔ جو عورت تھی نہ کہ مرد، مرد کا ذکر راوی حدیث رزق اللہ کا وہم ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4900   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.