Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن نسائي
كتاب قطع السارق
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احکام و مسائل
6. بَابُ : ذِكْرِ اخْتِلاَفِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ الزُّهْرِيِّ فِي الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ ‏
باب: چوری کرنے والی مخزومی عورت کے بارے میں زہری کی روایت میں راویوں کے الفاظ کے اختلاف کا بیان۔
حدیث نمبر: 4900
أَخْبَرَنَا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ، فَقَطَعَهُ، قَالُوا: مَا كُنَّا نُرِيدُ أَنْ يَبْلُغَ مِنْهُ هَذَا، قَالَ:" لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةَ لَقَطَعْتُهَا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا ۱؎ آپ نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا، انہوں نے کہا: ہمیں آپ سے ایسی امید نہ تھی، آپ نے فرمایا: اگر فاطمہ ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4898 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: مراد وہی مخزومیہ عورت ہے جس کا تذکرہ پچھلی اور اگلی حدیثوں میں ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4900 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4900  
اردو حاشہ:
شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اس روایت کی سند کو رزق اللہ کی وجہ سے ضعیف کہا ہے کیونکہ اس کا متن منکر ہے۔ باقی تمام روایات میں مرد کی بجائے عورت کا ذکر ہے اور یہی راجح ہے۔ جو عورت تھی نہ کہ مرد، مرد کا ذکر راوی حدیث رزق اللہ کا وہم ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4900