سنن نسائي: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام نسائی رحمہ اللہ کتاب سنن نسائي تفصیلات
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
35. بَابُ : بَيْعِ الْعَرَايَا بِالرُّطَبِ
35. باب: عاریت والی بیع میں تازہ کھجور دینے کا بیان۔
Chapter: 'Araya Sales For Fresh DATes
(مرفوع) اخبرنا عبد الله بن محمد بن عبد الرحمن , قال: حدثنا سفيان , عن يحيى , عن بشير بن يسار , عن سهل بن ابي حثمة , ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن بيع الثمر حتى يبدو صلاحه , ورخص في العرايا ان تباع بخرصها ياكلها اهلها رطبا".(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ يَحْيَى , عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ , عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهُ , وَرَخَّصَ فِي الْعَرَايَا أَنْ تُبَاعَ بِخِرْصِهَا يَأْكُلُهَا أَهْلُهَا رُطَبًا". سہیل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھل بیچنے سے منع فرمایا جب تک کہ پک نہ جائیں اور بیع عرایا میں اجازت دی کہ اندازہ لگا کر کے بیچا جائے، تاکہ کچی کھجور والے تازہ کھجور کھا سکیں۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 83 (2191)، المساقاة 17 (2384)، صحیح مسلم/البیوع 14 (1540)، سنن ابی داود/البیوع 20 (3363)، سنن الترمذی/البیوع 64 (1303)، (تحفة الأشراف: 4646)، مسند احمد (4/2) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون قوله حتى يبدو صلاحه
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
سنن نسائی کی حدیث نمبر 4546 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4546
اردو حاشہ: ” تازہ کھجوریں کھا سکیں“ کیو نکہ درخت والی کھجوریں تو دیر سے حاصل ہونا شروع ہوں گی۔ غریب کے لیے انتظار مشکل ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4546