سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
ابواب: قسم اور نذر کے احکام و مسائل
The Book of Oaths and Vows
12. بَابُ : الْحَلِفِ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى
12. باب: لات و عزّیٰ (نامی بتوں) کی قسم کھانے پر کیا کرے؟
Chapter: Swearing By Al-Lat And Al-'Uzza
حدیث نمبر: 3807
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو داود، قال: حدثنا الحسن بن محمد، قال: حدثنا زهير، قال: حدثنا ابو إسحاق، عن مصعب بن سعد، عن ابيه، قال: كنا نذكر بعض الامر , وانا حديث عهد بالجاهلية , فحلفت باللات والعزى، فقال لي اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم: بئس ما قلت , ائت رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبره , فإنا لا نراك إلا قد كفرت , فاتيته فاخبرته، فقال لي:" قل لا إله إلا الله وحده لا شريك له ثلاث مرات , وتعوذ بالله من الشيطان ثلاث مرات , واتفل عن يسارك ثلاث مرات , ولا تعد له".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنَّا نَذْكُرُ بَعْضَ الْأَمْرِ , وَأَنَا حَدِيثُ عَهْدٍ بِالْجَاهِلِيَّةِ , فَحَلَفْتُ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّى، فَقَالَ لِي أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بِئْسَ مَا قُلْتَ , ائْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبِرْهُ , فَإِنَّا لَا نَرَاكَ إِلَّا قَدْ كَفَرْتَ , فَأَتَيْتُهُ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ لِي:" قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , وَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , وَاتْفُلْ عَنْ يَسَارِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , وَلَا تَعُدْ لَهُ".
سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک معاملے کا ذکر کر رہے تھے اور میں نیا نیا مسلمان ہوا تھا، میں نے لات و عزیٰ کی قسم کھا لی، تو مجھ سے صحابہ کرام نے کہا کہ تم نے بری بات کہی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور آپ کو اس کی خبر دو کیونکہ ہمارے خیال میں تو تم نے کفر کا ارتکاب کیا ہے، چنانچہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تین بار: «لا إله إلا اللہ وحده لا شريك له» کہو اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو اور تین بار اپنے بائیں طرف تھوک دو اور پھر دوبارہ کبھی ایسا نہ کہنا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الکفارات 2 (2097)، (تحفة الأشراف: 3938)، مسند احمد (1/183، 186) والمؤلف في عمل الیوم واللیلة 285 (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، أبو إسحاق عنعن فى هذا اللفظ،وصرح بالسماع فى الرواية الآتية (الأصل: 3808 وسنده صحيح) و هي تغني عنه. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 349

   سنن النسائى الصغرى3807سعد بن مالكقل لا إله إلا الله وحده لا شريك له ثلاث مرات وتعوذ بالله من الشيطان ثلاث مرات واتفل عن يسارك ثلاث مرات ولا تعد له
   سنن النسائى الصغرى3808سعد بن مالكقل لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير وانفث عن يسارك ثلاثا وتعوذ بالله من الشيطان ثم لا تعد
   سنن ابن ماجه2097سعد بن مالكقل لا إله إلا الله وحده لا شريك له ثم انفث عن يسارك ثلاثا وتعوذ ولا تعد

سنن نسائی کی حدیث نمبر 3807 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3807  
اردو حاشہ:
(1) حضرت سعد رضی اللہ عنہ بالکل ابتدائی دور کے مسلمان ہیں۔ سابقون اولون میں شامل ہیں۔ چند بزرگ ہی آپ سے قبل مسلمان ہوئے تھے۔ خود ان کے مطابق وہ تیسرے نمبر پر مسلمان ہوگئے۔ عشرۂ مبشرہ میں داخل ہیں۔ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْهُ وَأَرْضَاہُ۔
(2) عزیٰ بھی ایک بت تھا جس کی پوجا عام تھی۔ جاہلیت میں بتوں کی قسمیں کھانے کا رواج تھا۔ انہوں نے بھی بلاقصد عادتاً ایسی قسم کھالی۔ (تفصیل سابقہ حدیث میں دیکھیے)۔
(3) کسی شخص سے گناہ ہوجائے تو اس پر استغفار کرنا واجب ہے اور دوبارہ اس گناہ کا ارتکاب بھی نہ کرے کیونکہ یہ توبہ کی شروط میں ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3807   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3808  
´لات و عزّیٰ (نامی بتوں) کی قسم کھانے پر کیا کرے؟`
سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے لات و عزیٰ کی قسم کھا لی تو میرے ساتھیوں نے مجھ سے کہا: تم نے بری بات کہی ہے، تم نے فحش بات کہی ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر آپ سے اس کا تذکرہ کیا، تو آپ نے فرمایا: کہو: «لا إله إلا اللہ وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شىء قدير» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن نسائي/كتاب الأيمان والنذور/حدیث: 3808]
اردو حاشہ:
گویا یہ شیطانی وسوسہ تھا جس کے لیے رسول اللہ ﷺ نے علاج تجویز فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو یاد رکھ اور شیطان سے نفرت کرتے ہوئے تھوک دے۔ اور زبان سے بھی اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم۔ پڑھ۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3808   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.