سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: جہاد کے احکام، مسائل و فضائل
The Book of Jihad
36. بَابُ : مَسْأَلَةِ الشَّهَادَةِ
36. باب: (اللہ کے راستے میں) شہادت مانگنے کا بیان۔
Chapter: Asking For Martyrdom
حدیث نمبر: 3166
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرني عمرو بن عثمان، قال: حدثنا بقية، قال: حدثنا بحير، عن خالد، عن ابن ابي بلال، عن العرباض بن سارية، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" يختصم الشهداء والمتوفون على فرشهم إلى ربنا في الذين يتوفون من الطاعون، فيقول الشهداء: إخواننا قتلوا كما قتلنا، ويقول المتوفون على فرشهم: إخواننا ماتوا على فرشهم، كما متنا، فيقول: ربنا انظروا إلى جراحهم، فإن اشبه جراحهم جراح المقتولين، فإنهم منهم، ومعهم، فإذا جراحهم قد اشبهت جراحهم".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَحِيرٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي بِلَالٍ، عَنْ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يَخْتَصِمُ الشُّهَدَاءُ وَالْمُتَوَفَّوْنَ عَلَى فُرُشِهِمْ إِلَى رَبِّنَا فِي الَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنَ الطَّاعُونِ، فَيَقُولُ الشُّهَدَاءُ: إِخْوَانُنَا قُتِلُوا كَمَا قُتِلْنَا، وَيَقُولُ الْمُتَوَفَّوْنَ عَلَى فُرُشِهِمْ: إِخْوَانُنَا مَاتُوا عَلَى فُرُشِهِمْ، كَمَا مُتْنَا، فَيَقُولُ: رَبُّنَا انْظُرُوا إِلَى جِرَاحِهِمْ، فَإِنْ أَشْبَهَ جِرَاحُهُمْ جِرَاحَ الْمَقْتُولِينَ، فَإِنَّهُمْ مِنْهُمْ، وَمَعَهُمْ، فَإِذَا جِرَاحُهُمْ قَدْ أَشْبَهَتْ جِرَاحَهُمْ".
عرباض بن ساریہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: طاعون میں مرنے والوں کے بارے میں شہدا اور اپنے بستروں پر مرنے والے اللہ کے حضور اپنا جھگڑا (مقدمہ) پیش کریں گے، شہید لوگ کہیں گے: یہ ہمارے بھائی ہیں، جیسے ہم مارے گئے ہیں یہ لوگ بھی مارے گئے ہیں، اور جو لوگ اپنے بستروں پر وفات پائے ہیں وہ کہیں گے یہ ہمارے بھائی ہیں یہ لوگ اپنے بستروں پر مرے ہیں جیسے ہم لوگ اپنے بستروں پر پڑے پڑے مرے ہیں۔ تو میرا رب کہے گا: ان کے زخموں کو دیکھو اگر ان کے زخم شہیدوں کے زخم سے ملتے ہیں تو یہ لوگ شہیدوں میں سے ہیں اور شہیدوں کے ساتھ رہیں گے، تو جب دیکھا گیا تو ان کے زخم شہیدوں کی طرح نکلے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: شہداء کا مقصد اس جھگڑے سے یہ ہے کہ طاعون سے مرنے والوں کے مراتب و درجات ہماری طرح ہو جائیں جب کہ بستروں پر وفات پانے والوں کا جھگڑا محض اس لیے ہو گا کہ طاعون سے مرنے والوں کی طرح ہمیں بھی شہداء کا درجہ ملنا چاہیئے۔

تخریج الحدیث: «(تحفة الأشراف: 9889)، مسند احمد (4/128، 129) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 3166 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3166  
اردو حاشہ:
(1) ظاہر تو یہی ہے کہ یہ جھگڑا جنت میں داخل ہونے سے پہلے رب العالمین کے سامنے ہو گا۔ اس جھگڑے کیا بنیاد حسد وغیرہ نہیں بلکہ شہداء چاہیں گے کہ طاعون سے فوت ہونے والوں کا درجہ انچا کیا جائے‘ وہ ہمارے ساتھ رہیں۔ اور بستروں پر فوت ہونے والے چاہیں گے کہ اگر انہیں شہداء کا مرتبہ مل رہا ہے تو ہمیں بھی ملنا چاہیے کیونکہ یہ موت کے لحاظ سے ہم جیسے ہیں۔ گویا یہ رشک ہے اور رشک جائز ہے۔ (2) ان کے زخم دیکھو طاعون (أَعَاذَ نَا اللّٰہُ مِنْھَا) ایک پھوڑا ہوتا ہے۔ جب وہ پھٹ جاتا ہے تو مریض مرجاتا ہے اور اس پھوڑے کی ظاہری صورت زخم جیسی بن جاتی ہے‘ لہٰذا اسے زخم کہاگیا۔ شہداء بھی زخم سے فوت ہوتے ہیں‘ اس لیے انہیں بھی شہید کہا گیا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3166   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.