سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
174. بَابُ : الْمَشْىِ بَيْنَهُمَا
174. باب: صفا و مروہ کے درمیان عام چال چلنے کا بیان۔
Chapter: Walking Between Them
حدیث نمبر: 2980
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن رافع، قال: حدثنا عبد الرزاق، قال: انبانا الثوري، عن عبد الكريم الجزري، عن سعيد بن جبير، قال: رايت ابن عمر وذكر نحوه إلا انه قال:" وانا شيخ كبير".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ وذَكَرَ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ:" وَأَنَا شَيْخٌ كَبِيرٌ".
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر کو دیکھا … آگے راوی نے اسی طرح ذکر کیا ہے جو اوپر کی حدیث میں گزرا، البتہ اس میں اتنا اضافہ ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں بہت بوڑھا ہو چکا ہوں (میں عام چال چل لوں یہی میرے لیے بہت ہے)۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 7067)، مسند احمد (2/151) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 2980 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2980  
اردو حاشہ:
صفا اور مروہ کے درمیان نشیبی جگہ میں دوڑنا سنت ہے، فرض نہیں۔ جو آدمی طاقت نہ رکھے یا رش کی بنا پر دوڑنا ممکن نہ ہو تو کوئی حرج نہیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بوڑھے ہونے کی وجہ سے دوڑنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے، اس لیے وہ دوڑنے کی جگہ چلا کرتے تھے۔ آج کل دوڑنے کی جگہ کو سبز ٹیوبوں کی مدد سے واضح کر دیا گیا ہے۔ ابتدا میں دوڑنے کی مخصوص وجہ تھی مگر بعد میں اسے مستقلاً طواف کا حصہ بنا دیا گیا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2980   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.