(مرفوع) اخبرنا عمران بن بكار، قال: حدثنا بشر، اخبرني ابي، عن الزهري، اخبرني سحيم، انه سمع ابا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يغزو هذا البيت جيش، فيخسف بهم بالبيداء". (مرفوع) أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سُحَيْمٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَغْزُو هَذَا الْبَيْتَ جَيْشٌ، فَيُخْسَفُ بِهِمْ بِالْبَيْدَاءِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس گھر سے یعنی بیت اللہ سے لڑنے ایک لشکر آئے گا ۱؎ تو اسے بیداء میں دھنسا دیا جائے گا“۔
وضاحت: ۱؎: مدینہ کے قریب ایک میدان ہے جو اسی نام سے معروف ہے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2880
اردو حاشہ: (1) بیداء سے مراد ایسا بنجر اور بے آباد مقام ہے جو مکہ اور مدینہ کے درمیان واقع ہے۔ (2) سابقہ زمانے میں بعض امراء کا حدود حرم میں جنگ وجدال کرنا درست نہیں تھا۔ البتہ اللہ تعالیٰ ان غلطیوں سے درگزر فرمائے، نیز ان کا مقصد بیت اللہ کی حرمت کی پامالی اور اس پر حملے کا پروگرام نہیں تھا۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2880