الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 168
´وضو کے بعد شرم گاہ والی جگہ پر چھینٹے مارنا`
«. . . ابْنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِيهِ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَنَضَحَ فَرْجَهُ . . .»
”. . . حکم یا ابن حکم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا، اور اپنی شرمگاہ پر پانی چھڑکا . . .“ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 168]
فوائد و مسائل:
وضو کے بعد شرم گاہ والی جگہ پر چھینٹے مار لینا مسنون و مستحب ہے۔ سنت پر ثواب کے علاوہ یہ فائدہ بھی ہے کہ مثانہ کی کمزوری کے باعث بعض اوقات قطرات آ جانے کا اندیشہ ہوتا ہے اس سے وسواس کا دفعیہ (خاتمہ) ہو جاتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 168