سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
40. بَابُ : مَنْ صَلَّى وَبَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ شَيْءٌ
40. باب: نمازی اور قبلہ کے درمیان کوئی چیز حائل ہو تو نماز جائز ہے۔
Chapter: One who performs Prayer with something between himself and the Prayer direction
حدیث نمبر: 957
Save to word اعراب
(موقوف) حدثنا بكر بن خلف ، وسويد بن سعيد ، قالا: حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا خالد الحذاء ، عن ابي قلابة ، عن زينب بنت ابي سلمة ، عن امها ، قالت:" كان فراشها بحيال مسجد رسول الله صلى الله عليه وسلم".
(موقوف) حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أُمِّهَا ، قَالَتْ:" كَانَ فِرَاشُهَا بِحِيَالِ مَسْجَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ان کا بستر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سجدہ گاہ کے بالمقابل ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/اللباس 45 (4148)، (تحفة الأشراف: 18278)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/322) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Zainab bint Umm Salamah that her mother said that her bed was in front of the place where the Messenger of Allah (ﷺ) prostrated.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 957 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث957  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نماز پڑھتے وقت اگر نمازی کی بیوی قریب لیٹی ہوئی ہو تو کوئی حرج نہیں۔
اس صورت میں یہ شبہ نہیں کرنا چاہیے کہ نماز کے دوران میں اس کی طرف توجہ ہونے کا اندیشہ ہے اگر واقعی اس قسم کی صورت حال پیش آ جائے کہ نماز کی طرف کما حقہ توجہ نہ رہ سکے تو اجتناب کرسکتا ہے ورنہ جواز میں کوئی شبہ نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 957   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.