ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے جب کسی کو حیض آتا تو حیض سے پاک ہونے کے وقت وہ اپنے کپڑے میں لگے ہوئے حیض کے خون کو کھرچ کر دھو لیتی اور باقی حصہ پر پانی چھڑک دیتی، پھر اسے پہن کر نماز پڑھتی۔
It was narrated that 'Aisha the wife of the Prophet said:
"One of us used to menstruate, then rub the blood off her garment when she became pure again, and wash it, and sprinkle water over the rest of the garment, then perform prayer in it."
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث630
اردو حاشہ: جس کپڑے میں ایام آئے ہوں، اگر خون نہ لگا ہوتو پاک ہے، اگر خون لگ جائے تو دھونے سے پاک ہوجاتا ہے۔ اور پاک کپڑا پہن کر نماز درست ہے، شک نہیں کرنا چاہیے، تاہم اگر ایام مخصوصہ کے لیے الگ لباس مخصوص کرلے تو جائز ہے۔ (صحیح البخاری، الحیض، باب من اتخذ ثیاب الحیض سوی ثیاب الطھر، حدیث: 323)
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 630