عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: «لهم البشرى في الحياة الدنيا وفي الآخرة»(سورة يونس: ۶۳)”ان کے لیے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے“ کے بارے میں سوال کیا (کہ اس آیت کا کیا مطلب ہے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اچھے خواب ہیں جنہیں مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے“۔
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو سلمة لم يسمع من عبادة بل قال: ”نبئت عن عبادة“ فالخبر منقطع و للحديث شواھد ضعيفة عند الترمذي (2273) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 516
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3898
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) اچھا خواب اپنے بارے میں بھی ہوسکتاہے۔ اور کسی دوسرے مسلمان کے بارے میں بھی دونوں صورتوں میں یہ خوشخبری ہے۔ مثلاً ایک آدمی دیکھتا ہے کہ وہ کعبہ کا طواف کررہا ہے۔ یہ اس کا اپنے بارے میں خواب ہے۔ یا دیکھتا ہے کہ اس کا والد طواف کررہا ہے تو یہ اس کے والد کےبارے میں خوشخبری ہے۔
(2) آخرت میں مومن کو جنت میں داخلے کی خوشخبری ملے گی۔ یہ روح قبض ہوتے وقت بھی ملتی ہے۔ اور قبر کے سوالات کے بعد بھی ملتی ہے۔ دایئں ہاتھ میں اعمال نامہ ملنا بھی خوشخبری ہوگی۔ اعمال کا وزن ہوتے وقت نیکیوں کے پلڑے کا بھاری ہوجانا بھی خوشخبری ہے۔
(3) فوت شدہ کواچھی حالت میں دیکھنا بھی خوش خبری ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3898
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2275
´آیت کریمہ: «لهم البشرى في الحياة الدنيا»”ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بشارت ہے“ کی تفسیر کا بیان۔` عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے آیت کریمہ: «لهم البشرى في الحياة الدنيا» کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”اس سے مراد اچھے اور نیک خواب ہیں جسے مومن دیکھتا ہے یا اسے دکھایا جاتا ہے۔“[سنن ترمذي/كتاب الرؤيا/حدیث: 2275]
اردو حاشہ: نوٹ: (ابن ماجہ کی سند متصل ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2275