سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
11. بَابُ : إِفْشَاءِ السَّلاَمِ
11. باب: سلام کو عام کرنے اور پھیلانے کا بیان۔
Chapter: Spreading (the Greeting of) Peace
حدیث نمبر: 3694
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا محمد بن فضيل , عن عطاء بن السائب , عن ابيه , عن عبد الله بن عمرو , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اعبدوا الرحمن , وافشوا السلام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ , عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اعْبُدُوا الرَّحْمَنَ , وَأَفْشُوا السَّلَامَ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رحمن کی عبادت کرو، اور سلام کو عام کرو ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: عمار رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جس نے تین باتیں کیں اس نے ایمان اکٹھا کر لیا: ایک تو اپنے نفس سے انصاف، دوسرے ہر شخص کو سلام کرنا، تیسرے تنگی کے وقت خرچ کرنا۔ (صحیح بخاری تعلیقاً)

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأطعمة 45 (1855)، (تحفة الأشراف: 8641)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/170، 196)، سنن الدارمی/الأطعمة 39 (2126) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   جامع الترمذي1855عبد الله بن عمرواعبدوا الرحمن وأطعموا الطعام وأفشوا السلام تدخلوا الجنة بسلام
   سنن ابن ماجه3694عبد الله بن عمرواعبدوا الرحمن وأفشوا السلام
   بلوغ المرام1325عبد الله بن عمرو يا أيها الناس أفشو السلام وصلوا الأرحام وأطعموا الطعام وصلوا بالليل والناس نيام تدخلوا الجنة بسلام

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3694 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3694  
اردو حاشہ:
(1)
اسلام اللہ سے اور بندوں سے صحیح تعلق قائم کرنے کا نام ہے۔
اللہ سے صحیح تعلق کی بنیاد عقیدہ توحید اور عبادات کے ذریعے اس کا اظہار ہے۔
بندوں سے صحیح تعلق قائم کرنے اور اسے بر قرار رکھنے کے لیے ایک آسان کام سب کو سلام کرنا ہے۔

(2)
سلام عام کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہر مسلمان کو سلام کیا جائے۔
اور جب بھی ملاقات ہو یا ملاقات کے بعد رخصت ہونا ہو تو سلام کیا جائے۔
اس میں دوست، رشتے دار اور اجنبی کے درمیان فرق نہ رکھا جائے۔

(3)
غیرمسلم کو سلام کرنے میں پہل نہ کی جائے لیکن اگر وہ سلام کریں تو انہیں جواب دیا جائے، جیسے باب نمبر 13 میں آرہا ہے۔

(4)
سلام اتنی بلند آواز سے کرنا چاہیے کہ کم از کم وہ شخص سن لے جسے سلام کیا گیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3694   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1325  
´مکارم اخلاق (اچھے عمدہ اخلاق) کی ترغیب کا بیان`
سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! سلام کو عام کرو اور صلہ رحمی کرو اور کھانا کھلاؤ۔ رات کو قیام کرو جب دوسرے لوگ سوتے ہوں، جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔ اسے ترمذی نے نکالا ہے اور صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1325»
تخریج:
«أخرجه الترمذي، الأطعمة، باب ما جاء في فضل إطعام الطعام، حديث:1855.»
تشریح:
اس حدیث میں جن امور کو موجبات جنت قرار دیا گیا ہے ان میں تین کا تعلق انسانوں کے باہمی پیار اور محبت سے ہے اور ایک کا اللہ تعالیٰ کی عبادت سے‘ گویا اشارہ ہے کہ جس کا تعلق اللہ اور اللہ کے بندوں سے درست ہوا وہ جنت میں جائے گا اور جو ان امور خیر کی پابندی کرے گا اس کے لیے حصول جنت کا راستہ آسان ہو جائے گا‘ وہ نیکی کی شاہراہ پر چل نکلے گا اور برائیوں سے اجتناب کرے گا۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1325   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1855  
´کھانا کھلانے کی فضیلت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رحمن کی عبادت کرو، کھانا کھلاؤ اور سلام کو عام کرو اور اسے پھیلاؤ، جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو گے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1855]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جب تم یہ سب کام اخلاص کے ساتھ انجام دیتے رہوگے یہاں تک کہ اسی حالت میں تمہاری موت ہوتو تم جنت میں امن وامان کے ساتھ جاؤ گے،
تمہیں کوئی خوف اور غم نہیں لاحق ہوگا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1855   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.