سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
49. بَابُ : خُبْزِ الشَّعِيرِ
49. باب: جو کی روٹی کا بیان۔
Chapter: Barley bread
حدیث نمبر: 3348
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن عثمان بن سعيد بن كثير بن دينار الحمصي , حدثنا بقية , حدثنا يوسف بن ابي كثير , عن نوح بن ذكوان , عن الحسن , عن انس بن مالك , قال:" لبس رسول الله صلى الله عليه وسلم الصوف , واحتذى المخصوف , وقال: اكل رسول الله صلى الله عليه وسلم بشعا ولبس خشنا" , فقيل للحسن: ما البشع؟ قال: غليظ الشعير ما كان يسيغه إلا بجرعة ماء.
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ , حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ , حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ أَبِي كَثِيرٍ , عَنْ نُوحِ بْنِ ذَكْوَانَ , عَنْ الْحَسَنِ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ:" لَبِسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّوفَ , وَاحْتَذَى الْمَخْصُوفَ , وَقَالَ: أَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشِعًا وَلَبِسَ خَشِنًا" , فَقِيلَ لِلْحَسَنِ: مَا الْبَشِعُ؟ قَالَ: غَلِيظُ الشَّعِيرِ مَا كَانَ يُسِيغُهُ إِلَّا بِجُرْعَةِ مَاءٍ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اون کا لباس اور پیوند لگا جوتا پہن لیتے تھے اور فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موٹا کھایا اور موٹا پہنا۔ حسن بصری سے پوچھا گیا کہ موٹا کھانے سے کیا مراد ہے؟ جواب دیا: جو کی موٹی روٹی جو پانی کے گھونٹ کے بغیر حلق سے نیچے نہیں اترتی تھی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 542، ومصباح الزجاجة: 1155) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (نوح بن ذکوان ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
انظر الحديث الآتي (3556)
يوسف بن أبي كثير: مجهول (تقريب: 7877)
وقال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف نوح بن ذكوان متفق علي ضعفه“ ونوح بن ذكوان: ضعيف (تقريب: 7206)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 496

   سنن ابن ماجه3556أنس بن مالكلبس رسول الله الصوف احتذى المخصوف لبس ثوبا خشنا خشنا
   سنن ابن ماجه3348أنس بن مالكلبس رسول الله الصوف احتذى المخصوف أكل بشعا لبس خشنا

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3348 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3348  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
صحابہ کرام وتابعین کے زمانے میں اون کا لباس سب سے سستا اور ادنیٰ شمار ہوتا تھا۔
سوت کا کپڑا قیمتی اور نفیس سمجھا جاتا تھا۔
اسی طرح گندم کی روٹی وہی لوگ کھاتے تھے جو عیش وعشرت کی زندگی گزارتے تھے۔
عام لوگ جو کی روٹی کھاتے تھے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3348   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.