سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
Chapters on Hunting
19. بَابُ : الْغُرَابِ
19. باب: کوے کا بیان۔
Chapter: Crows
حدیث نمبر: 3248
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن الازهر النيسابوري ، حدثنا الهيثم بن جميل ، حدثنا شريك ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن ابن عمر ، قال:" من ياكل الغراب، وقد سماه رسول الله صلى الله عليه وسلم فاسقا، والله ما هو من الطيبات".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ النَّيْسَابُورِيُّ ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" مَنْ يَأْكُلُ الْغُرَابَ، وَقَدْ سَمَّاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسِقًا، وَاللَّهِ مَا هُوَ مِنَ الطَّيِّبَاتِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ کوّا کون کھائے گا؟ جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو فاسق کہا، اللہ کی قسم وہ پاک چیزوں میں سے نہیں ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی طیبات میں سے جو حلال ہے بلکہ یہ خبائث میں سے ہے اس سے کوے کی حرمت ثابت ہوئی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7326، ومصباح الزجاجة: 1115) (صحیح)» ‏‏‏‏ (شریک القاضی سئی الحفظ ہیں، لیکن دوسرے طریق سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے، سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1825)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجه3248عبد الله بن عمرمن يأكل الغراب وقد سماه رسول الله فاسقا والله ما هو من الطيبات

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3248 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3248  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حدیث میں مندرجہ ذیل اشیاء کو فاسق کہا گیا ہے:
سانپ، بچھو، چوہا، چیل اور کاٹنے والا کتا۔ (صحيح مسلم، باب مايندب للمحرم وغيره قتله من الدواب فى الحل والحرم، حديث: 1198)

(2)
کوے سےمراد وہ کوا ہے جس کی پیٹھ اور پیٹ میں سفید رنگ ہو۔
اسے حدیث میں الغراب الابقع کہا گیا ہے۔ (صحیح مسلم حوالہ مذکورہ بالا)

(3)
جن چیزوں کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ حرام ہیں کیونکہ اگر وہ حلال ہوتیں توانہیں ذبح کیا جاتا قتل نہ کیا جاتا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3248   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.