سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
37. بَابُ : الْعَبِيدِ وَالنِّسَاءِ يَشْهَدُونَ مَعَ الْمُسْلِمِينَ
37. باب: مسلمانوں کے ساتھ جنگ میں غلام اور عورتوں کی شرکت۔
Chapter: Slaves and woman accompanying the Muslims (in battle)
حدیث نمبر: 2855
Save to word اعراب
(موقوف) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، حدثنا هشام بن سعد ، عن محمد بن زيد بن مهاجر بن قنفذ ، قال: سمعت عميرا مولى آبي اللحم، قال وكيع: كان لا ياكل اللحم، قال:" غزوت مع مولاي يوم خيبر، وانا مملوك فلم يقسم لي من الغنيمة، واعطيت من خرثي المتاع سيفا، فكنت اجره إذا تقلدته".
(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ مُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَى آبِي اللَّحْمِ، قَالَ وَكِيعٌ: كَانَ لَا يَأْكُلُ اللَّحْمَ، قَالَ:" غَزَوْتُ مَعَ مَوْلَايَ يَوْمَ خَيْبَرَ، وَأَنَا مَمْلُوكٌ فَلَمْ يَقْسِمْ لِي مِنَ الْغَنِيمَةِ، وَأُعْطِيتُ مِنْ خُرْثِيِّ الْمَتَاعِ سَيْفًا، فَكُنْتُ أَجُرُّهُ إِذَا تَقَلَّدْتُهُ".
محمد بن زید کہتے ہیں کہ میں نے آبی اللحم (وکیع کہتے ہیں کہ وہ گوشت نہیں کھاتے تھے) کے غلام عمیر رضی اللہ عنہما سے سنا: وہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے مالک کے ہمراہ خیبر کے دن جہاد کیا، چونکہ میں غلام تھا لہٰذا مجھے مال غنیمت میں حصہ نہیں ملا، صرف ردی چیزوں میں سے ایک تلوار ملی، جب اسے میں لٹکا کر چلتا تو (وہ اتنی لمبی تھی) کہ وہ گھسٹتی رہتی تھی ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس وجہ سے کہ تلوار لمبی ہو گی یا ان کا قد چھوٹا ہو گا لیکن امام جو مناسب سمجھے انعام کے طور پر ان کو دے، صحیح مسلم میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے ان سے پوچھا: غلام اور عورت کا کوئی حصہ معین تھا، جب وہ لوگوں کے ساتھ حاضر ہوں، تو انہوں نے جواب دیا کہ ان دونوں کا کوئی حصہ متعین نہ تھا مگر یہ کہ مال غنیمت میں سے کچھ ان کو دیا جائے، اور ایک روایت میں یوں ہے کہ نبی اکرم ﷺ جہاد میں عورتوں کو رکھتے تھے، وہ دو زخمیوں کا علاج کرتیں اور مال غنیمت میں سے کچھ انعام ان کو دیا جاتا لیکن ان کا حصہ مقرر نہیں کیا گیا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجہاد 152 (2730)، سنن الترمذی/السیر 9 (1557)، (تحفة الأشراف: 10898)، وقد أخرجہ: مسند احمد5/223)، سنن الدارمی/السیر 35 (2518) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2855 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2855  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  آبی اللحم کا مطلب ہے گوشت کھانے سے انکار کرنے والا۔
ان کا یہ نام اس لیے مشہور ہوا یہ زمانی اسلام سے پہلے بھی غیراللہ کے نام کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔
ان کا نام خلف بیان کیا گیا ہے۔ (تقریب التہذیب)

(2)
جہاد میں نابالغ لڑکے بھی شریک ہوسکتے ہیں اور غلام بھی۔

(3)
جن افراد کو مال غنیمت سے مقرر حصہ نہیں دیا جاتا انھیں بھی کچھ نہ کچھ انعام ضرور دینا چاہیے۔

(4)
تلوار زمین پر اس لیے لگتی تھی کہ حضرت عمیر رضی اللہ عنہ کا قد کم سن ہونے کی وجہ سے چھوٹا تھا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2855   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.