سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
Chapters on Shares of Inheritance
3. بَابُ : فَرَائِضِ الْجَدِّ
3. باب: وراثت میں دادا کے حصہ کا بیان۔
Chapter: The share of the grandfather
حدیث نمبر: 2723
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو حاتم ، حدثنا ابن الطباع ، حدثنا هشيم ، عن يونس ، عن الحسن ، عن معقل بن يسار ، قال: قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم في جد كان فينا بالسدس.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الطَّبَّاعِ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَدٍّ كَانَ فِينَا بِالسُّدُسِ.
معقل بن یسار مزنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے خاندان کے ایک دادا کے لیے چھٹے حصہ کا فیصلہ فرمایا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الفرائض 6 (2897)، (تحفة الأشراف: 11367)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/27) (صحیح) (ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 2576)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (2897)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 477

   سنن أبي داود2897معقل بن يسارأيكم يعلم ما ورث رسول الله الجد فقال معقل بن يسار أنا ورثه رسول الله السدس قال مع من قال لا أدري قال لا دريت فما تغني إذا
   سنن ابن ماجه2722معقل بن يسارأتي بفريضة فيها جد فأعطاه ثلثا أو سدسا
   سنن ابن ماجه2723معقل بن يسارقضى رسول الله في جد كان فينا بالسدس

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2723 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2723  
اردو حاشہ:
فوائدو مسائل:

(1)
مذکورہ دونوں روایتوں کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور پہلی روایت کی بابت لکھتے ہیں کہ اس سے سنن ابی داؤد کی روایت (2894، 2895)
کفایت کرتی ہے جبکہ دیگر محققین نے دونوں روایتوں کو صحیح اور حسن قراردیا ہے۔
محققین کی تفصیلی بحث سے تصحیح حدیث والی بات ہی اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔
تفصیل کے لیے دیکھئے: (الموسوعة الحدیثیة مسند الإمام أحمد: 33/ 423، 424، وصحیح سنن أبي داود للألبانی، رقم: 2527)

(2)
میت کے والد كی عدم موجودگی میں والد کا چھٹا حصہ میت کے داد کو ملتا ہے اور لیکن اگر والد موجود ہو تو یہ چھٹا حصہ والد کو ملے گا اوردادے کو کچھ نہیں ملے گا۔
اس مسئلے کی مزید تفصیل کے لیے دیکھئے: (المغنی لابن قدامہ: 9؍65۔ 81)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2723   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.