سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
(ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت)
Chapters: The Book of the Sunnah
40. بَابُ : مَنْ بَلَّغَ عِلْمًا
40. باب: علم دین کے مبلغ کے مناقب و فضائل۔
Chapter: He who conveys knowledge
حدیث نمبر: 234
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو اسامة . ح وحدثنا إسحاق بن منصور ، انبانا النضر بن شميل ، عن بهز بن حكيم ، عن ابيه ، عن جده معاوية القشيري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الا ليبلغ الشاهد الغائب؟".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ مُعَاوِيَةَ الْقُشَيْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَا لِيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ؟".
معاویہ قشیری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سنو! حاضرین یہ باتیں ان تک پہنچا دیں جو یہاں نہیں ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11393، ومصباح الزجاجة: 90) وقد أخرجہ: مسند احمد (4/31، 32) (صحیح)ط (اس کی سند حسن ہے، لیکن شواہد کی بناء پر صحیح ہے)۔

Bahz bin Hakim narrated from his father that his grandfather Mu'awiyah Al-Qushairi said: "The Messenger of Allah said: 'Let the one who is present convey to the one who is absent.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن ابن ماجه234معاوية بن حيدةليبلغ الشاهد الغائب

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 234 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث234  
اردو حاشہ:
غیر موجود میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کسی دوسری جگہ پر موجود تھے، نبی علیہ السلام کا یہ ارشاد نہیں سن رہے تھے اور وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اس زمانے میں موجود نہیں تھے، بعد میں پیدا ہوئے، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے انہیں نبی علیہ السلام کےارشادات سنائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 234   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.