سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
Chapter: The virtues of the Companions of the Messenger of Allah (saws)
31. بَابُ : فَضْلِ أَهْلِ بَدْرٍ
31. باب: اہل بدر کے مناقب و فضائل۔
Chapter: The Virtue of the People of Badr
حدیث نمبر: 160
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، وابو كريب ، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن يحيى بن سعيد ، عن عباية بن رفاعة ، عن جده رافع بن خديج ، قال: جاء جبريل او ملك إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال:" ما تعدون من شهد بدرا فيكم"، قالوا: خيارنا، قال:" كذلك هم عندنا خيار الملائكة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: جَاءَ جِبْرِيلُ أَوْ مَلَكٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" مَا تَعُدُّونَ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا فِيكُمْ"، قَالُوا: خِيَارَنَا، قَالَ:" كَذَلِكَ هُمْ عِنْدَنَا خِيَارُ الْمَلَائِكَةِ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جبرائیل علیہ السلام یا کوئی اور فرشتہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور عرض کیا: آپ اپنے میں شرکائے بدر کو کیسا سمجھتے ہیں؟ لوگوں نے کہا: وہ ہم میں سب سے بہتر ہیں، اس فرشتہ نے کہا: اسی طرح ہمارے نزدیک وہ (شرکائے بدر) سب سے بہتر ہیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے غزوہ بدر کی بڑی فضیلت ثابت ہوتی ہے، اس لئے کہ شرکاء بدر انسان ہی نہیں بلکہ فرشتوں میں بھی سب سے افضل اور بہتر لوگ ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3565، ومصباح الزجاجة: 60)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/465) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کو امام بخاری نے (7/311) بطریق «یحییٰ بن سعید عن معاذ بن رفاعہ عن أبیہ» ذکر کیا ہے، یہ نقل کرنے کے بعد بوصیری کہتے ہیں کہ اگر یہ یعنی سند ابن ماجہ محفوظ ہے تو یہ جائز ہے کہ یحییٰ بن سعید کے اس حدیث میں دو شیخ ہیں، اور سب ثقہ ہیں)

Rafi' bin Khadij said: "Jibril or an angel came to the Prophet and said: 'How do you regard those among you who were present at Badr?' He said: 'They are the best among us.' He said: 'We think the same (of the angels who were present at Badr), they are the best of the angels.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه160رافع بن خديجما تعدون من شهد بدرا فيكم قالوا خيارنا قال كذلك هم عندنا خيار الملائكة

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 160 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث160  
اردو حاشہ:
(1)
ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتے نے انسانی صورت میں ظاہر ہو کر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے بات چیت کی۔
سابقہ امتوں میں بھی فرشتوں کے بعض انسانوں کے سامنے ظاہر ہو کر ان کے ساتھ بات چیت کرنے کے واقعات ہوئے ہیں جس طرح حضرت مریم علیہا السلام اور فرشتے کی بات چیت ہوئی تھی۔
یہ بھی ممکن ہے کہ فرشتے نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے بات کی ہو، جس طرح حضرت جبریل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو سلام پہنچایا تھا۔

(2)
اس حدیث سے بدر میں شریک ہونے والے تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
بدری صحابہ کی تعداد مشہور روایت کے مطابق تین سو تیرہ ہے جبکہ دوسرے اقوال کے مطابق ان کی تعداد تین سو چودہ یا تین سو سترہ ہے۔ (دیکھیے: فتح الباری، 7/364، حدیث: 3956)

(3)
فرشتوں کا نزول جنگ بدر کے علاوہ دوسرے موقعوں پر بھی ہوا لیکن جو فرشتے اس موقع پر حاضر تھے، وہ دوسروں سے افضل ہیں۔

(4)
جہاد کی بہت فضیلت ہے کہ اس سے انسان تو کیا فرشتوں کو بھی شرف حاصل ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 160   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.