حدثنا علي بن خشرم، قال: انا عيسى، عن شعبة، عن محمد بن زياد، قال: كان ابو هريرة رضي الله عنه يمر بنا والناس يتوضئون من المطهرة فسمعته يقول: اسبغوا الوضوء فإني سمعت ابا القاسم، صلى الله عليه وسلم يقول: «ويل للعراقيب من النار» .حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، قَالَ: أنا عِيسَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ يَمُرُّ بِنَا وَالنَّاسُ يَتَوَضَّئُونَ مِنَ الْمِطْهَرَةِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: أَسْبِغُوا الْوُضُوءَ فَإِنِّي سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ، صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «وَيْلٌ لِلْعَرَاقِيبِ مِنَ النَّارِ» .
محمد بن زیاد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ لوگ برتن سے وضو کر رہے تھے، سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ قریب سے گزرے، تو میں نے انہیں کہتے سنا: وضو اچھی طرح کرنا، کیوں کہ میں نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (خشک) ایڑیاں جہنم میں جلیں گیں۔