حدثنا إسحاق بن منصور، قال: انا عبد الرحمن يعني ابن مهدي، قال: ثنا إسرائيل، عن عامر بن شقيق، عن شقيق بن سلمة، قال:" رايت عثمان رضي الله عنه توضا فغسل كفيه ثلاثا ومضمض واستنشق وغسل وجهه ثلاثا ومسح راسه واذنيه ظاهرهما وباطنهما وغسل رجليه ثلاثا ثلاثا وخلل اصابعه وخلل لحيته حتى غسل وجهه ثلاثا ثلاثا وقال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم فعل كما رايتموني فعلت" قيل لإسحاق: ليس فيه وغسل ذراعيه قال: ما كان عندي اعطيتك وحدثناه محمد بن يحيى قال: ثنا ابو غسان قال: ثنا إسرائيل بهذا الإسناد فقال فيه: وغسل ذراعيه ثلاثا.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: أَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ، قَالَ: ثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ عَامِرِ بْنِ شَقِيقٍ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ:" رَأَيْتُ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثًا وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَمَسَحَ رَأْسَهُ وَأُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا وَخَلَّلَ أَصَابِعَهُ وَخَلَّلَ لِحْيَتَهُ حَتَّى غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثَلَاثًا وَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ كَمَا رَأَيْتُمُونِي فَعَلْتُ" قِيلَ لِإِسْحَاقَ: لَيْسَ فِيهِ وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ قَالَ: مَا كَانَ عِنْدِي أَعْطَيْتُكَ وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: ثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ: ثَنَا إِسْرَائِيلُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فَقَالَ فِيهِ: وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ ثَلَاثًا.
شقیق بن سلمہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو وضو کرتے دیکھا، انہوں نے دونوں ہاتھ تین تین مرتبہ دھوئے، کلی کی، ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، سر اور کانوں کا آگے پیچھے سے مسح کیا، دونوں پاؤں تین تین مرتبہ دھوئے، انگلیوں اور ڈاڑھی کا خلال کیا، حتی کہ چہرہ بھی تین مرتبہ دھویا اور فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے، جس طرح آپ نے مجھے دیکھا۔ اسحاق رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: اس میں بازو دھونے کا ذکر نہیں ہے، فرمایا: میرے پاس جو کچھ تھا میں نے آپ کو بتا دیا ہے۔ محمد بن یحیٰی رحمہ اللہ کی سند میں یہ الفاظ بھی ہیں: آپ نے دونوں بازو تین تین مرتبہ دھوئے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن: مسند الإمام أحمد: 149/1، سنن أبى داؤد: 110، سنن الترمذي: 31، سنن ابن ماجه: 430، اس حديث كو امام ترمذي رحمہ اللہ نے ”حسن صحيح“، امام ابن خزيمه رحمہ اللہ 151 اور امام ابن حبان رحمہ اللہ 1081 نے ”صحيح“ كہا ہے، امام حاكم رحمہ اللہ 148/1 - 149، فرماتے ہيں: وهذا إسناده صحيح- عامر بن شقيق كوفي جمہور محدثين كے نزديک ”حسن الحديث“ ہے.»