حدثنا علي بن خشرم، قال: انا ابن عيينة، عن الزهري، عن سعيد، عن ابي هريرة، رضي الله عنه يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إذا امن القارئ فامنوا فإن الملائكة تؤمن فمن وافق تامينه تامين الملائكة غفر له ما تقدم من ذنبه» حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، قَالَ: أَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَمَّنَ الْقَارِئُ فَأَمِّنُوا فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ تُؤَمِّنُ فَمَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِينَ الْمَلَائِكَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب قاری (امام) آمین کہے، تو آپ بھی آمین کہیں، کیوں کہ فرشتے بھی آمین کہتے ہیں۔ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل گئی، اس کے پہلے سارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔