المنتقى ابن الجارود کل احادیث 15 :حدیث نمبر

المنتقى ابن الجارود
31. باب التنزه في الأبدان والثياب عن النجاسات
31. جسم اور کپٹروں کو پلیدگی سے بچانا
حدیث نمبر: 136
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى، قال: ثنا محمد بن عبد الله الانصاري، قال: ثنا هشام بن حسان، عن ابي معشر، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، رضي الله عنها قالت: «لقد كنت افركه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم فيصلي فيه» قلت للانصاري: تعني الجنابة؟ قال: فاي شيء.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، قَالَ: ثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: «لَقَدْ كُنْتُ أَفْرُكُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُصَلِّي فِيهِ» قُلْتُ لِلْأَنْصَارِيِّ: تَعْنِي الْجَنَابَةَ؟ قَالَ: فَأَيُّ شَيْءٍ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑوں سے منی کھرچ دیا کرتی تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کپڑوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔ محمد بن یحیٰی کہتے ہیں: میں نے محمد بن عبد اللہ انصاری سے پوچھا: کیا جنابت مراد ہے؟ فرمایا: اور کیا مراد ہو سکتا ہے؟

تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: 105/288»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.