حدثنا محمد بن يحيى، قال: ثنا عبد الله بن يوسف، قال: ثنا بكر بن مضر، قال: ثنا جعفر بن ربيعة، عن عراك، عن عروة، عن عائشة، رضي الله عنها قالت: إن ام حبيبة بنت جحش التي كانت تحت عبد الرحمن بن عوف شكت إلى النبي صلى الله عليه وسلم الدم فقال لها: «امكثي قدر ما كانت تحبسك حيضتك ثم اغتسلي» ، قالت: وكانت تغتسل عند كل صلاة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: ثَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ، قَالَ: ثَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عِرَاكٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: إِنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ الَّتِي كَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ شَكَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدَّمَ فَقَالَ لَهَا: «امْكُثِي قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحْبِسُكِ حَيْضَتُكِ ثُمَّ اغْتَسِلِي» ، قَالَتْ: وَكَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ سیدہ ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا نے جو سیدنا عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دم استحاضہ کی شکایت کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جتنے دن آپ حیض کی وجہ سے نماز نہیں پڑھتی تھیں، اب بھی اتنے دن نماز چھوڑ دیں، پھر غسل کر کے نماز پڑھیں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں: وہ ہر نماز کے لیے غسل کیا کرتی تھیں۔